نیویارک: امریکا کے شہر نیویارک میں کولمبیا یونیورسٹی میں اسرائیل کیخلاف احتجاج کرنے والے 100 سے زائد طلباء کی گرفتاری کے بعد امریکا میں فلسطین نواز تحریک امریکا بھر میں پھیل گئی ہے۔ اس وقت جن یونیورسٹیز میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے ان میں کیلیفورنیا برکلی، یو ایس سی، مشی گن، انڈیانا، یال، نیو یارک یونیورسٹی، جارج واشنگٹن یونیورسٹی، ہارورڈ یونیورسٹی، ایمورے یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف ٹیکساس آسٹن شامل ہیں۔
لاس اینجلس، کیلیفورنیا اور ایٹلانٹا جارجیا میں طلباء کی گرفتاریاں سامنے آئی ہیں۔ لاس اینجلس پولیس ڈپارٹمنٹ کے مطابق اس نے 93؍ مظاہرین کو گرفتار کیا ہے، ٹیکساس یونیورسٹی سے 57؍ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ گورنر ٹیکساس کے اس بیان پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے کہ طلباء کے دباؤ سے نمٹنے کیلئے اسٹیٹ ٹروپرز کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔ صورتحال کی سنگینی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ دارالحکومت واشنگٹن میں بھی یونیورسٹی کے طلباء اور فیکلٹی ممبرز نے مظاہرے میں شرکت کی ہے۔
گزشتہ سال اکتوبر میں جب سے اسرائیل نے غزہ پر اپنی جنگ شروع کی ہے، امریکا میں کئی جامعات کے طلباء نے احتجاج، مظاہروں اور دھرنوں کے بعد اب اپنی حکمت عملی تبدیل کرتے ہوئے کیمپسز میں خیمے ڈال کر احتجاج کرنے پر توجہ مرکوز کی ہے۔طلباء کے ان اقدامات سے انہیں توقع ہے کہ وہ جامعات کو ایسی کمپنیوں میں سرمایہ کاری سے باز رکھ پائیں گے جن کے اسرائیلی فوج کے ساتھ تعلقات ہیں۔ کئی طلباء بھوک ہڑتال میں بھی مصروف ہیں جس کی وجہ سے انہیں اسپتال میں بھی داخل ہونا پڑا ہے۔