اسلام آباد: اسکروٹنی کمیٹی نے فارن فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کے 14 اپریل کے فیصلے پر نظرثانی کےلیے تحریک انصاف کی درخواست مسترد کر دی ہے۔اکبرایس بابرکے لیپ ٹاپ استعمال کرنے پرپی ٹی آئی اورکمیٹی ممبران کے اعتراض کے بعد اسکروٹنی کمیٹی کی کارروائی کوروک دیا گیا۔
نیو نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں حکم دیا تھا کہ اسکروٹنی کمیٹی ہفتے میں کام کے دنوں میں صبح 10 بجے سے سہ پہر3 بجے تک کام کرے جبکہ فریقین ایک ایک چارٹر اکاؤنٹنٹ اور ایک ایک معاشی ماہر کمیٹی کو فراہم کریں۔اس فیصلے کے خلاف تحریک انصاف نے سکروٹنی کمیٹی کو نظرثانی کی درخواست دی تھی جو مسترد کردی گئی۔
دوسری جانب اسکروٹنی کمیٹی کی کارروائی کے دوران اکبرایس بابرلیپ ٹاپ استعمال کررہے تھےجس پرکمیٹی ممبران اورتحریک انصاف کے وکیل نے اعتراض کردیا۔
اکبر ایس بابر نے لیپ ٹاپ استعمال کرنے کی اجازت کے لیے سکروٹنی کمیٹی میں درخواست دائر کر دی ہے۔اسکروٹنی کمیٹی کے درخواست پر فیصلے کےسکروٹنی کمیٹی کی کارروائی روک دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ اکبر ایس بابر نے اسکروٹنی کمیٹی کی طرف سے تحریک انصاف کو فنڈنگ کے معاملات خفیہ رکھنے پر الیکشن کمیشن میں درخواست دی تھی ۔ اکبر ایس بابر کا کہنا تھا کہ ایک چیز جس کا ہم نے جائزہ ہی نہیں لیا اس پر کیسے دستخط کردیں لہذا ہمیں تحریک انصاف کے اکاؤنٹس کی تفصیلات کا جائزہ لینے کی اجازت دی جائے۔
الیکشن کمیشن نے 14 اپریل کو اکبر ایس بابر کے وکیل کو کمیٹی کی کارروائی کے دوران ہی اکاؤنٹس کی تفصیلات کا جائزہ لینے کی اجازت دے دی تھی۔