اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر اور پاکستان مسلم لیگ(ن) کی رہنما ماروی میمن عرصہ بعد سیاسی میدان میں آگئی ہیں اور انہوں نے آتے ہی اپنی ہی پارٹی کے خلاف علم بغاوت بلند کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر انہوں نے حقائق سے پردہ اٹھا دیا تو ن لیگی قیادت کی اخلاقیات کا کچا چٹھا سامنے آجائے گا۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کا امیج پہلے ہی ان کی بے وقوفیوں کی وجہ سے کافی خراب ہے تو وہ نہیں چاہتیں کہ اس میں مزید اضافہ ہو۔
Correction. I have been acting “un-empowered” and silent on this one sided woman vs man trolling for nearly 2 years.Not nearly one year since the pathetic outburst outside JIT wch led to this nonsense was in July 2017 not 2018! Well. no more. pic.twitter.com/Z9A2u186w5
— Marvi Memon (@marvi_memon) April 26, 2019
تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے ماروی میمن نے کہا کہ ن لیگ کی جانب سے ان کی کردار کشی کی مہم چلائی گئی ہے۔اگر جاری سلسلہ بند نہ ہوا تو پھر وہ حقائق بے نقاب کردیں گی۔
Enough is enough. If I am trolled anymore there wil b a problem for some people. pic.twitter.com/BUjDNFN2xl
— Marvi Memon (@marvi_memon) April 26, 2019
ان کا کہنا ہے کہ بہتر ہے کہ انہیں اس بات کے لیے مجبور نہ کیا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ میں برے وقت میں لیگی قیادت کے زخموں پر مزید نمک پاشی نہیں کرناچاہتی ہوں۔انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ مجھ پر جولائی 2018 سے کیچڑ اچھالی جارہی ہے اور موقف اپنایا ہے کہ ایک شخص کو جے آئی ٹی کے باہر اس کے سیکریٹری نے مجبور کیا کہ عمران خان کو شادی چھپانے پر نشانہ بناﺅ۔
ماروی میمن نے دعویٰ کیا ہے کہ نام نہاد رہنما کے روپ میں لیگی کارکنان لیڈروں کے متعلق لکھ رہے ہیں۔ماروی میمن نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور پارٹی کارکنان جو (ن) لیگ کے دو لیڈرز کے بارے میں بات کر رہے ہیں انہیں بتانا چاہتی ہوں کہ آپ کبھی بھی نہیں چاہیں گے کہ میں اصل کہانی کو سامنے لے کر آﺅں اس لیے مجھے مجبور نہ کریں۔