کراچی: پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے آخری روز اتار چڑھاؤ کے بعد تیزی دیکھنے میں آئی اور کے ایس ای 100 انڈیکس کی 45500 کی نفسیاتی حد بحال ہوگئی۔
فروخت کے دباؤ اور پرافٹ ٹیکنگ کے سبب کاروبار کا آغاز مندی سے ہوا تاہم وفاقی بجٹ میں ٹیکسز میں کمی کی اطلاعات کے باعث مقامی سرمایہ گروپ مارکیٹ میں سرگرم نظر آئے اور منافع بخش سیکٹر میں خریداری کی جس کے نتیجے میں گزشتہ کئی روز سے چھائی مندی کے اثرات زائل ہو گئے۔
ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر کے ایس ای 100 انڈیکس 45671 پوائنس کی سطح پر بھی ریکارڈ کیا گیا تاہم سیاسی افق پر چھائی بے یقینی کی کیفیت کے باعث کے ایس ای100 انڈیکس مذکورہ سطح پر برقرار نہ رہ سکا , مارکیٹ کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس81.91 پوائنٹس اضافے سے 45542.78 پوائنٹس پر بند ہوا۔
جمعہ کو مجموعی طور پر 372 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 187 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں اضافہ، 168 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں کمی جب کہ 17 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں استحکام رہا , سرمایہ کاری مالیت میں 15 ارب35 کروڑ86 لاکھ57 ہزار 41 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے نتیجے میں سرمایہ کاری کی مجموعی مالیت بڑھ کر 93 کھرب91 ارب51 کروڑ24 لاکھ61 ہزار517 روپے ہو گئی۔
جمعہ کو22 کروڑ47 لاکھ68 ہزار770 شیئرز کا کاروبار ہوا جو گزشتہ روز کی نسبت 5 کروڑ 44 لاکھ16 ہزار710 شیئرز زائد رہا۔قیمتوں کے اتار چڑھاؤ کے حساب سے سائفر ٹیکسٹائل کے حصص سرفہرست رہے جس کے حصص کی قیمت70.09 روپے اضافے سے 1889.85 روپے اور آئس لینڈ ٹیکسٹائل کے حصص کی قیمت47.13 روپے اضافے سے 989.76روپے ہو گئی۔
نمایاں کمی یونی لیور فوڈ کے حصص میں ریکارڈ کی گئی جس کے شیئر کی قیمت 200 روپے کمی سے9000 روپے اور فلپس مورس پاک کے حصص کی قیمت50روپے کمی سے2900روپے ہو گئی۔
کاروباری ہفتے کے اختتامی روز بائیکو پٹرولیم کی سرگرمیاں 2 کروڑ91 لاکھ 12 ہزار 500 شیئرز کے ساتھ سرفہرست رہیں جس کے شیئرز کی قیمت 50پیسے اضافے 15.00روپے۔
فاطمہ فرٹیلائزر کی سرگرمیاں ایک کروڑ86 لاکھ 73 ہزار شیئرز کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہیں جس کے شیئرز کی قیمت84 پیسے اضافے سے33.83 روپے پر بند ہوئی۔
ک
ے ایس ای 30 انڈیکس 27.83 پوائنٹس اضافے سے22409.39 پوائنٹس، کے ایم آئی30 انڈیکس 282.66پوائنٹس کمی سے 76867.08 پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس81.91 پوائنٹس اضافے سے 32983.61 پوائنٹس ہوگئی۔