اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان نے ایک مقدمے کے دوران وکیل کی جانب سے بھارتی عدالتوں کے فیصلے کی مثال دینے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے بھارتی عدالتوں کے فیصلوں کی پیپر بک ہٹادی۔
یہ بھی پڑھیں:آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا
ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں بچے کی حوالگی سے متعلق کیس کی سماعت جاری تھی کہ اس دوران وکیل نے بھارتی عدالت کے فیصلے کی کاپی پیش کی جس پر چیف جسٹس نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے بھارتی عدالتوں کیل پیپر بک اٹھا ہٹا دی اور ریمارکس دیئے کہ پاکستان کا قانون اسلامی اصولوں پر بنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:میشا شفیع نے کینیڈین امیگریشن کیلئے علی ظفر پر جھوٹے الزامات لگائے
غیر ملکی قوانین اور پاکستان کے قوانین میں مماثلت نہیں ہے۔پاکستان کا قانون خاصا پختہ ہوچکا ہے، بھارت کے قوانین اور عدالتی فیصلے سپریم کورٹ میں پیش نہ کیے جائیں، صرف پاکستانی عدالتوں کے فیصلوں کی نظیر پیش کی جائے۔بعدازاں بھارتی عدالت کے فیصلے کی کاپی پیش کرنے والے وکیل نے عدالت سے معذرت کرلی۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں