لاہور:پاکستان میں کسی بھی قسم کے ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے اور پاکستانی طلبابھی کسی طرح دنیا کے ترقی یافتہ ممالک سے کم نہیں ہیں ۔حال ہی میں نسٹ یونیورسٹی کی 3 رکنی ٹیم میں شامل طلبہ نے مختلف امراض سے بچاؤ، تحفظ یا اس سلسلے میں مدد فراہم کرنے والے اس آلے کو پیش کیا اور یوں انہوں نے عالمی رینکنگ میں بہترین شمار ہونے والی تمام یونیورسٹی ٹیموں کو شکست دیتے ہوئے یہ مقابلہ جیتا تھا، جس پر انہیں نقد انعام سمیت ایوارڈ پیش کیا گیا۔
نسٹ یونیورسٹی کی اس ٹیم میں شامل حوریا انعم، اویس شفیق اور ارسلان جاوید نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ اگرچہ یہ ایک مشکل کام تھا، لیکن دل میں اپنے ملک کی خاطر کچھ کرنے کے جذبہ کی بدولت انہیں اس مقابلے میں کامیابی حاصل ہوئی۔ اس جدید آلے سے اُن افراد کی مدد کی جاسکتی ہے جن کے ہاتھ زائد عمر یا کسی بیماری کی وجہ کانپتے ہیں جس کے باعث وہ اپنا کام خود سے نہیں کر پاتے۔ دستانہ نما یہ آلہ بزرگ افراد کے ہاتھوں کی کپکپاہٹ کو ختم کے لیے انتہائی موثر ہے جس کو پہن کر وہ اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
انھوں نے کہا، 'ہمیں خوشی ہے کہ ہم اپنے اس پروجکیٹ کو ایک ایسی جگہ پر لے کر گئے جہاں دنیا بھر کی یونیورسٹیوں کے درمیان ہمارا مقابلہ تھا اور اللہ کا شکر ہے کہ ہم اس میں فاتح قرار پائے'۔