اسلام آباد: سابق آرمی چیف راحیل شریف کو گزشتہ دنوں 30 ممالک کی افواج کی سربراہی کرنے کے لیے این او سی جاری کر دیا گیا تھا جس کے بعد وہ بیرون ملک روانہ ہو گئے ۔
ان کے 30 ممالک کی افواج کی سربراہی سنبھالنے کے بعد وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کا بیان بھی سامنے آگیاہے ۔ وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے جنرل راحیل شریف کو سعودی سربراہی میں فوجی اتحاد کی رہنمائی کے لیے اجازت دینے کے حکومتی فیصلے کو درست قرار دے دیا۔
امریکا میں پاکستانی سفارت خانے میں پریس کانفرنس کے دوران اسحٰق ڈار نے ایک صحافی کی جانب سےجنرل راحیل شریف کی اسلامی فوجی اتحاد کو متنازع قرار دینے کو مسترد کردیا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سعودیہ نے انھیں اس وقت فورس کی سربراہی کا کہا تھا جب وہ پاک فوج کے چیف تھے لیکن حکومت نے منصوبے کو رد کیا تھا کیونکہ وہ متنازع ہوجاتے۔
ان کا کہنا تھا کہ 'ہم نے جنرل راحیل شریف کی ریٹائرمنٹ کا انتظار کیا، یہ ملک کے لیے اعزاز کی بات ہے کہ وہ 30 ممالک کی افواج کی سربراہی کررہے ہیں، اگر پاکستان نہیں کرتا تو کوئی اور کرتا'۔
ان کا کہنا تھا کہ جنرل راحیل کو اسلامی فوج کا سربراہ بنانے کا فیصلہ درست تھا 'کیا یہ اعزاز کسی دوسرے ملک کو دیا جاتا تو ہم خوش ہوتے؟ نہیں، ہم خوش ہیں کہ اس کا سربراہ پاکستانی ہے یہ پاکستان کے لیے نیک شگون ہے'۔اسحٰق ڈار نے تنقید کرنے والوں پر اس فوجی اتحاد کے شرائط وضوابط پر توجہ دینے پر زور دیا۔