ریاض:سعودی عرب کے سرحدی محافظوں نے جازان کے ساحلی علاقے میں دراندازی کی کوشش کرنے والی یمن کے حوثی باغیوں کی ایک کشتی تباہ کردی ۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک بیان میں سعودی فورسز نے بتایا کہ کشتی دھماکا خیز مواد سے بھری ہوئی تھی۔اس کا کوئی کمانڈر نہیں تھا۔چنانچہ اس کو فوری طور پر دھماکے سے اڑا دیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہناہے کہ متوقع کشتی کو جازان میں قائم آرامکو ٹرمینل پر حملےکے لیے استعمال کیا جاناتھا ۔ اس خبر کے بعد جازان میں کام کرنے والے ملکی اور غیر ملکی ملازمین میں پریشانی کی لہر دوڑ گئی ۔
سعودی عرب کے پانیوں میں تباہ کی جانے والی اس کشتی کی ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے۔قبل ازیں ادھر یمن میں صدر عبد ربہ منصور ہادی کی وفادار فورسز نے عرب اتحادی افواج کی مدد سے معسکر خالد بن ولید میں خصوصی ٹیلی مواصلاتی ٹاورز پر قبضہ کر لیا تھا۔
جبکہ فوج کی ایک بٹالین نے الوازعیہ کے مکینوں کے ساتھ مل کر اس فوجی کیمپ کے آس پاس بچھائی گئی بارودی سرنگوں کو صاف کردیا ۔ایک شہری ذریعے نے اس بات کی تصدیق کی کہ یمنی فوج نے تعز کے مغرب میں واقع گاؤں جبل الثوبانی پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا اور دار ابن العلوان کے نواح میں بڑے علاقے کو ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں سے آزاد کرالیا۔