فرانسیسی  دستے میں کسی کو سر ڈھانپنے کی اجازت نہیں ہو گی:پیرس اولمپکس میں ایتھلیٹس  پابندی کاشکار

 فرانسیسی  دستے میں کسی کو سر ڈھانپنے کی اجازت نہیں ہو گی:پیرس اولمپکس میں ایتھلیٹس  پابندی کاشکار

پیرس: پیرس اولمپکس میں ایتھلیٹس پر بڑی پابندی لگائی گئی ہے کہ  فرانسیسی  دستے میں کسی کو سر ڈھانپنے کی اجازت نہیں ہو گی۔فرانس نے آئندہ سال ہونے والے پیرس اولمپکس میں اپنے ایتھلیٹس کے حجاب پہن کر مقابلے میں شرکت کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔

 فرانس کی وزیر کھیل ایمیلی اودیا کیستیرا  کااس حوالے سے کہنا ہےکہ فرانس کے دستے میں کسی کو بھی سر ڈھانپنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ہماری فرانسیسی ٹیموں میں کوئی بھی سر پر سکارف نہیں لے گا اور اس پابندی میں مستقبل میں توسیع بھی کی جا سکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جہاں تک اس موضوع پر فرانسیسی موقف کا تعلق ہے تو ہم کونسل آف سٹیٹ کے حالیہ فیصلے سے متفق ہیں جس میں وزیر اعظم نے کھیل کے میدان میں سیکولرازم کی حمایت کی ہے، اس کا مطلب ہے کسی بھی قسم کی تبلیغ کی ممانعت ہو گی اور غیرجانبداری کو برقرار رکھا جائے گا۔

یہ بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب فرانس میں لباس کا موضوع ان دنوں زیر بحث ہے کیونکہ کچھ عرصہ قبل ہی ملک کے لڑکیوں کے سکولوں میں عبایا پہن کر جانے پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔
پابندیوں کی واضح وجہ فرانس کی جانب سے ریاست کے نافذ کردہ سیکولرازم کی تعمیل ہے جو ریاستی اداروں کے اندر مذہب کی علامتوں پر پابندی لگاتی ہے۔فرانسیسی وزیر کھیل نے اس معاملے پر انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی کے بیانیے کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جو کھیلوں میں حجاب پر پابندی کی حمایت نہیں کرتی۔
فرانس کی وزیر کھیل کے اس بیان نے سوشل میڈیا پر صارفین میں غم و غصے کو جنم دیا اور انہوں نے فرانسیسی حکومت سے سوال کیا کہ کیا اس کا اطلاق غیرملکی ایتھلیٹس پر بھی ہو گا۔

مصنف کے بارے میں