اٹک: پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے سائفر گمشدگی کیس کی سماعت کے دوران عدالت میں کہا کہ میں اٹک جیل میں ایڈجسٹ ہو گیا ہوں اب اڈیالہ جیل منتقل نہیں ہونا چاہتا، اپنے وکلا سے کہوں گا میری اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست واپس لے لیں۔
ذرائع کے مطابق چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان نے آفیشل سیکریٹ ایکٹ خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین کے سامنے بیان دیا کہ میں اڈیالہ جیل منتقل نہیں ہونا چاہتا میں اٹک جیل میں ایڈجسٹ ہو گیا ہوں۔ عمران خان نے مزید کہا کہ اپنے وکلا سے کہوں گا کہ میری اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست واپس لے لیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان کے وکیل سردار لطیف کھوسہ نے اٹک جیل میں سائفر کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے واضح طور پر کہا ہے کہ مجھے اٹک جیل میں رکھیں یا اڈیالہ جیل میں، میں گھبرانے والا نہیں ہوں۔
وکیل لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ میں نے چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان سے کہا کہ آپ نے خود درخواست کی تھی کہ مجھے اڈیالہ جیل منتقل کیا جائے، جس پر چیئرمین نے کہا کہ میں نے دو ماہ قبل درخواست دی تھی، مجھے اس بات کا علم نہیں تھا کہ گزشتہ روز یہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت کے لئے مقرر ہوگی اور عدالت فیصلہ دے گی۔
وکیل لطیف کھوسہ نے یہ بھی واضح کیا کہ اگر عدالتی فیصلے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کی اڈیالہ جیل منتقلی ہوجائے تو اس پر کسی کو کوئی اعتراض بھی نہیں ہوسکتا۔
واضح رہے کہ آج اٹک جیل میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف سائفر کیس کی سماعت آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت میں ہوئی۔ آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت نے سائفر کیس میں چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان اور وائس چیئر مین پاکستان تحریک انصاف شاہ محمود قریشی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 10 اکتوبر تک توسیع کر دی۔