اسلام آباد: سارہ قتل کیس میں مرکزی ملزم شاہ نواز کی والدہ ثمینہ شاہ نے ضمانت قبل از گرفتاری کیلئے عدالت سے رجوع کر لیا ہے اور موقف اختیار کیا ہے کہ واقعہ سے ان کا کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی وہ چشم دید گواہ ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ملزم شاہ نواز کی والدہ ثمینہ شاہ نے اسلام آباد کی مقامی عدالت میں بیرسٹر حسنات گل کے ذریعے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ ان کا نام مقتولہ کے چاچا اور چاچی نے نامزد کیا۔
انہوں نے کہا ہے کہ وہ کئی سالوں سے جائے وقوعہ فارم ہاؤس میں رہائش پذیر ہیں، مرکزی ملزم شاہنواز امیر نے قتل سے قبل مقتولہ کی رخصتی کیلئے مجھے واٹس ایپ پر میسج کیا۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ مرکزی ملزم شاہنواز امیر نے قتل کے بعد صبح 9 بج کر 12 منٹ پر بذریعہ فون وقوعہ کے متعلق آگاہ کیا، ملزمہ کمرے کی طرف دوڑی لیکن تب تک مقتولہ سارہ انعام قتل ہو چکی تھی۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ شاہنواز امیر کو کمرے میں بیٹھنے کو کہا، تب تک والد ایازامیر نے پولیس کو آگاہ کر دیا تھا اور اسلام آباد پولیس چند منٹوں میں جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ملزمہ ثمینہ شاہ کا واقعہ سے کوئی تعلق نہیں، چشم دید گواہ بھی نہیں، ملزمہ صحت کے مسائل سے دوچار ہے، اس لئے ضمانت از قبل از گرفتاری منظور کی جائے۔