راولپنڈی: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف نے کہا حکومت کا بوریا بستر کبھی بھی گول ہو سکتا ہے اور عام انتخابات کسی بھی وقت آ سکتے ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے پاکستان کی خدمت کی اور قربانیاں دیتی آئی ہے، پاکستان کی جمہوری تحریک میں مسلم لیگ ن کی قربانیاں مثال رکھتی ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ آئندہ الیکشن میں اگر حکومتی مینڈیٹ حاصل کرنا ہے تو اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنا ہو گا کیونکہ آپ کی مقامی پارٹی قیادتوں میں لڑائیاں ہیں، کارکن خدا کے لیے اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مہنگائی اور غربت سے عوام تنگ آچکے ہیں، کراچی سے پشاور تک نواز شریف کے پیچھے کھڑے ہوجائیں، جھگڑے ورکروں کے نہیں قیادتوں کے ہیں، جھگڑے ختم ہونا چاہئیں، اتحاد ہونا چاہیے۔
بعدازاں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا کنٹونمنٹ انتخابات پر مسلم لیگ ن کی جانب سے مبارک باد پیش کرتا ہوں اور راولپنڈی نے لاہور کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے جبکہ لاہور میں بھی ہماری پارٹی نے شاندار فتح حاصل کی اور کنٹونمنٹ انتخابات میں کامیابی معمولی بات نہیں
ان کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف نے ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا لیکن سلیکٹڈ وزیراعظم کے ہاتھوں سوا 3 سال میں ملک تباہ ہونے پر آ گیا ہے اور آج غریب آدمی کو دوائی نہیں مل رہی جبکہ آٹا، دال اور چینی کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہے ہیں جبکہ آج سوا تین سال بعد لوگوں کی آنکھیں کھل گئی ہیں کہ نااہل حکومت نے ہمارا جینا حرام کر دیا دیا ہے لیکن ہم 2023 میں میں پی ٹی آئی کی سیاست کو ہمیشہ کیلئے دفن کر دیں گے جبکہ الیکشن کمیشن کو آئندہ بھی شفاف الیکشن کرانا ہوں گے
قائد حزب اختلاف نے کہا کہ بجلی کے بل غریب عوام پر بجلی بن کر حملہ کر رہے ہیں اور وزیر اعظم آج بھی کہتے ہیں کہ گھبرانا نہیں ہے۔ وزیر اعظم نے پاکستان کو معاشی طور پر برباد کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے قرضے لے کر پاکستان کو بدحال کر دیا ہے اور مہنگائی نے قوم میں احتجاجی صورتحال پیدا کردی ہے۔ ایک کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ کر کے لاکھوں لوگوں کو بے روزگار کر دیا گیا جبکہ مسلم لیگ ن نے 2014 سے 2018 کے درمیان 50 لاکھ لوگوں کو روزگار دیا تھا۔
شہباز شریف نے کہا کہ ڈالر کو آج پر لگ چکے ہیں جبکہ وزیر اعظم نے قوم کا تیل نکال دیا اور کہتے ہیں کہ گھبرانا نہیں۔