کابل: ترجمان افغان حکومت افغان حکومت ذبیح اللہ مجاہد کی والدہ انتقال کر گئیں۔
افغان میڈیا کے مطابق ذبیح اللہ مجاہد کی والدہ کی نماز جنازہ افغان صوبے پکتیا میں ادا کی جائے گی۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے ذبیح اللہ مجاہد کی والدہ کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی مرحومہ کی مغفرت فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔
@Zabehulah_M33 زبیح اللہ مجاہد مور دہ مرگ خبر باندے ڈیر خفہ شوم ، اللہ دے تاسو اور ستاسو ٹبر لہ صبر درکی ۔ دہ مور سایہ چی دہ سر نہ چواتہ شی نو جوندون گران شی ، اللہ دے ورلہ ڈیر ڈیر جنتونہ نصیب کڑی آمین
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) September 26, 2021
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ماں کے بغیر زندگی مشکل ہو جاتی ہے اور اللہ تعالیٰ مرحومہ کو جنت الفردوس میں جگہ دے۔
گزشتہ ہفتے ذبیح اللّٰہ مجاہد کا کہنا تھا کہ افغانستان میں قیامِ امن کے لیے پاکستانی وزیرِ اعظم عمران خان کی کوششیں قابلِ ستائش ہیں اور پاکستان افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کر رہا۔ افغان حکومت کو تسلیم کیئے بغیر حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے ہم پر تنقید کی جا رہی ہے، ہمارے خیال میں یہ یک طرفہ نقطۂ نظر ہے۔
انہوں نے کہا کہ تنقید کرنے والوں کے لیے اچھا ہو گا کہ وہ ہمارے ساتھ ذمے دارانہ طور پر برتاؤ کریں اور تنقید کرنے والے ہماری حکومت کو ذمے دار انتظامیہ کے طور پر تسلیم کریں۔
ذبیح اللّٰہ مجاہد کا مزید کہنا ہے کہ افغان حکومت کو تسلیم کرنے کے بعد قانونی طور پر اپنے خدشات ہمارے ساتھ شیئر کر سکتے ہیں جبکہ افغان حکومت کو تسلیم کرنے کے بعد ہم ان کے خدشات دور کریں گے۔
ادھر کابل میں وزارت تجارت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے افغانستان کے نائب وزیر خارجہ امیر خان متقی نے کہا 50 ممالک کا اتحاد ہمارے خلاف افغانستان میں داخل ہوا تھا، افغانستان میں بیرون ملک سے لڑنے کوئی جنگجو نہیں آیا اور امن کا سہرا مقامی افراد کے سر جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے، تصادم نہیں چاہتے اور نہ ہی اس میں پہل کریں گے۔
طالبان رہنما کا کہنا تھا کہ افغان عوام سے دوستی کے لیے کوئی ایک قدم بڑھائے تو طالبان حکومت دو قدم بڑھاتی ہے، نظام میں مشکلات ہیں لیکن اس کا محور عوام کی فلاح ہے، ایسے حالات بنائیں گے کہ کوئی ملک چھوڑ کر نہ جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہم کسی کو وطن چھوڑنے کے لیے مجبور نہیں کریں گے، ہماری پالیسی عوام کو متحد کرنے کی ہے، ملک کی اقتصادی ترقی کی ذمہ داری تاجروں پر ہے، تاجروں کے لیے کوئی روک ٹوک ہے نہ رشوت کا بازار ہے، آج وزراء آپ کی پہنچ میں ہیں۔