پشاور: خیبر پختونخوا کے علاقے سوات اور اس کے گردونواح میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے جس سے لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا اور وہ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے گھروں سے نکل آئے۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق ریکٹر سکیل پر زلزلے کی شدت چار اعشاریہ تین ریکارڈ کی گئی، اس کی گہرائی 170 کلومیٹر زیر زمین جبکہ مرکز تاجکستان کا سرحدی علاقہ تھا۔ زلزلے کے باعث کسی جانی یا مالی نقصان کی ابھی تک کوئی اطلاع نہیں ہے۔
خیال رہے کہ رواں ماہ 12 ستمبر کو ہی سوات اور اس کے گردونواح میں زلزلہ آیا تھا۔ زلزلہ پیما مرکز کے مطابق اس وقت زلزلے کی شدت بھی 4.3 ہی ریکارڈ کی گئی تھی لیکن اس کا مرکز کوہ ہندوکش کا پہاڑی سلسلہ تھا جبکہ زمینی گہرائی 180 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی۔
یہ بات ذہن میں رہے کہ ہماری زمین یوریشین، انڈین اور اریبین تہوں سے مل کر بنی ہے۔ زمین کے نیچے کا درجہ حرارت انتہائی گرم ہے، جب یہ گرمی جمع ہوتی ہے تو یہ پلیٹیں سرکنا شروع جاتی ہیں، اس سے زمین زور زور سے ہلنا شروع ہو جاتی ہے، اسی کیفیت کو زلزلہ کہا جاتا ہے۔
آتش فشاں کا پھٹنا اور زلزلوں کا آنا دنیا کے ان علاقوں ميں زیادہ ہے جو ان پلیٹس کے اوپر پر ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کا دو تہائی ایریا فالٹ لائنز پر کھڑا ہے، ان علاقوں میں کسی بھی وقت زلزلہ آنے کا خطرہ ہے۔