پاکستانی طیاروں کی دنیا معترف، عراق کا جے ایف 17 فائٹر جیٹس خریدنے کا فیصلہ  

09:42 AM, 26 Sep, 2021

اسلام آباد: جدید ٹیکنالوجی کے حامل پاکستانی طیاروں کی دنیا بھر میں مانگ بڑھ رہی ہے، خبریں ہیں کہ عراق نے اپنا دفاع مضبوط بنانے کیلئے پاکستان سے بارہ جے ایف 17 تھنڈر طیارے خریدنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

باوثوق ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں پاکستان اور عراق کی اعلیٰ قیادت کے درمیان سنجیدہ بات چیت کا سلسلہ جاری تھا۔ یہ مذاکرات تقریباً ایک سال تک جاری رہے لیکن اس سمجھوتے پر حتمی فیصلہ عراقی ایئر فورس کے ڈپٹی کمانڈر میجر جنرل محمد مجید مہدی کے حالیہ دورہ پاکستان کے موقع پر کیا گیا۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ عراق اور پاکستان کے درمیان جے ایف تھنڈر فائٹر جیٹس کا معاہدہ جلد تکمیل پا جائے گا۔ عراق حکومت نے اس کیلئے اپنے بجٹ میں 664 ملین ڈالر مختص کئے ہیں جو بارہ طیاروں کی خریداری کے عوض پاکستان کو دیئے جائیں گے۔

اس سے قل عراق کے ڈیفنس منسٹر جمعہ عناد سیدون نے رواں سال مئی میں پاکستان کا اہم دورہ کیا تھا جس میں انہوں نے پاکستان سے درخواست کی تھی کہ ان کے ملک کیساتھ فائٹر جیٹس کی فروخت کا معاہدہ کیا جائے۔

پاکستان نے اپریل 2021ء میں بغداد میں ایک بڑی ڈیفنس نمائش کا اہتمام کیا تھا۔ اس موقع پاکستانی پائلٹس نے جدید ٹیکنالوجی کے حامل جے ایف 17 تھنڈر طیارے عراق فضا میں اڑائے تو وہاں کی قیادت اور عوام کے دل جیت لیے۔

یہ بات ذہن میں رہے کہ پاکستان کے جنگی طیاروں کی ٹیکنالوجی نے دنیا بھر میں اپنی دھاک بٹھا دی ہے۔ اس کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ جنوبی امریکا کے ملک ارجنٹیا نے بھی دیگر ممالک کی بجائے جے ایف 17 تھنڈر طیاروں کو خریدنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ارجنٹینا کی پارلیمنٹ میں پیش کئے گئے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں یہ تجویز رکھی گئی ہے کہ ملکی دفاع کیلئے پاکستان کے جدید لڑاکا طیارے خریدنے کی منظوری دی جائے، اس کیلئے درخواست کی گئی ہے کہ پارلیمنٹ تقریباً چھیاسٹھ کروڑ چالیس لاکھ ڈالرز مختص کرنے کی منظوری دے۔

تاہم  ارجنٹینا کی جانب سے جے ایف 17 تھنڈر کیلئے فنڈز مختص اور فروخت کی ڈیل ہونا باقی ہے۔ اس سے نائجیرین ائیر فورس نے پاکستان سے 3 جے ایف-17 تھنڈر طیارے خریدے تھے۔

مصدقہ رپورٹس ہیں کہ ارجنٹینا کی حکومت اس بات پر غور کر رہی ہے کہ پاکستان کے جنگی طیاروں کو اپنی ایئر فورس میں شامل کیا جائے۔

ارجنٹینا 2015ء سے کوشش کر رہا تھا کہ وہ جنوبی کوریا یا سویڈن سے جنگی طیارے حاصل کر لے لیکن برطانیہ نے دونوں ممالک پر دباؤ ڈال کر انھیں یہ ڈیل کرنے سے روک دیا تھا۔

مزیدخبریں