لاہور: پمسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری پر تشدد کے معاملے پر فریقین کے درمیان صلح ہو گئی .دونوں پارٹیز نے کسی بھی قسم کی قانونی کاروائی سے انکار کر دیا۔ رہنما ن لیگ طلال چوہدری پر فیصل آباد میں تشدد کیا گیا۔ سابق وزیر مملکت کو زخمی حالت میں فیصل آباد سے لاہور کے نجی اسپتال منتقل کیا گیا۔ سر اور کمر پر چوٹیں جبکہ مختلف جگہ سے ہڈیاں بھی فریکچر ہوئیں ۔ تشدد کے بعد کی ویڈیو سامنے آ گئی .
تشدد لیگی ایم این اے عائشہ رجب کے گھر ہوا۔ تاہم ایسی خبروں کی طلال چوہدری نے تردید کی لیکن پولیس رپورٹ میں تصدیق ہو گئی کہ یہ واقعہ ایم این اے عائشہ رجب کے گھر کے باہر ہی ہوا ہے۔ طلال چودھری نے کہا کہ واقعہ کا کسی خاتون رکن قومی اسمبلی سے کوئی تعلق نہیں اور بعض حکومتی شرپسندوں کا واقعہ کو سیاسی رنگ دینا قابل مذمت ہے۔ پارٹی رہنماؤں کی کوششوں سے معاملے پر طلال چوہدری اور عائشہ رجب میں صلح ہو گئی۔ دونوں فریقین نے کسی بھی قانونی کارروائی سے انکار کر دیا۔
لڑائی کی سورس رپورٹ نیو نیوز نے حاصل کر لی ۔ رپورٹ کے مطابق ،طلال اور عائشہ دونوں کی جانب سے کالز موصول ہوئیں اور طلال نے بتایا کہ چار افراد گھر میں ڈکیتی کر رہے ہیں جبکہ عائشہ رجب نے کال میں کہا کہ مسلح ڈاکو ان کے گھر کے باہر موجود ہیں۔
چوکی انچارج چک دو سو آٹھ بلال افتخار نفری کے ہمراہ پہنچے اور وہاں پتہ چلا کے دونوں کے درمیان لڑائی جھگڑا ہوا ہے ۔