سن وے بلوری اکھ والیا۔۔۔،موسیقار طافو طویل علالت کے بعد دنیائے فانی سے رخصت ہوگئے

سن وے بلوری اکھ والیا۔۔۔،موسیقار طافو طویل علالت کے بعد دنیائے فانی سے رخصت ہوگئے

لاہور:معروف موسیقار الطاف حسین، جنہیں طافو خان کے نام سے پہچانا جاتا تھا، طویل بیماری کے بعد اس دنیا سے رخصت ہوگئے۔ 1946 میں موسیقی سے وابستہ خاندان میں پیدا ہونے والے استاد طافو خان نے بچپن میں ہی طبلے کی دنیا سے تعارف حاصل کیا اور اس فن میں اعلیٰ مہارت حاصل کی۔

استاد طافو  نے اپنے کیریئر میں مہدی حسن، نور جہاں، غلام علی، نصرت فتح علی خان، نصیبو لال، اور شازیہ منظور جیسے نامور گلوکاروں کے ساتھ یادگار پرفارمنسز دیں۔ انہوں نے 6 سے زائد فلموں میں موسیقی دی، جبکہ ان کا پنجابی گانا "سن وے بلوری اکھ والیا" بے پناہ مقبول ہوا۔

استاد طافو خان نے نصیبو لال سمیت کئی دیگر گلوکاروں کو موسیقی کی دنیا میں قدم رکھنے میں مدد دی۔ ان کے قریبی رشتہ داروں میں غلام علی، ساحر علی بگا، اور سجاد طافو جیسے موسیقار شامل ہیں، جبکہ ان کے بیٹے طارق طافو بھی موسیقی کی دنیا میں اپنا منفرد مقام بنا رہے ہیں۔

پاکستان کی اوپیرا اسٹار سائرہ پیٹر نے ان کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے عظیم موسیقار اب کم ہی پیدا ہوتے ہیں۔ استاد طافو خان نے ہمیشہ موسیقی کے فروغ کے لیے اہم کردار ادا کیا۔