سری نگر: ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ہندوستان کو اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کا احترام کرنے کی ضرورت ہے۔بھارتی حکام OHCHR کی رپورٹوں کو غلط تصور کررہا ہے جبکہ ایمنسٹی انٹرنیشنل انسانی حقوق کی بین الاقوامی ذمہ داریوں کا احترام کرنے کا مطالبہ کررہا ہے ۔رپورٹ کے مطابق بھارت کو جابرانہ قوانین میں ترمیم یا ان کی منسوخی کی ضرورت ہے۔
ذرائع کے مطابق صحافیوں پر پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیاجارہا ہے۔ ایمنسٹی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ انسانی حقوق کے حوالے سے بھارت کا ٹریک ریکارڈانتہائی خراب ہے۔ہندوستانی حکام نے OHCHR کے ساتھ بات چیت سے گریز کیا ہے۔ ماضی میں 5 اگست 2019 کو بھارت نے آرٹیکل 370 کو منسوخ کیاتھا۔
ذرائع کے مطابق اقوام متحدہ کے ساتھ ہندوستان کی بات چیت میں دوریاں بڑ رہی ہیں ۔ہندوستان کو انسانی حقوق کے ماہرین کی جانب سے 25 بیانات موصول ہوئے۔ 2019 کے بعد سے بھارت کو اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین کے تقریباً 25 بیانات کا سامنا کرنا پڑا ہے جس میں اس کے انسانی حقوق کے طریقوں پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔بھارت سلامتی کونسل کی مستقل نشست کا خواہاں ہے لیکن وہ رکنیت کے معیار پر پورا نہیں اتر رہا۔
رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق کی کمیٹی نے IIOJK امتیازی سلوک اور تشدد جیسے مسائل کو اجاگر کیا ہے۔یو این ایس سی میں مستقل نشست کے لیے حقیقی انسانی حقوق کی وابستگی شرط ہے ۔قوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق مشیل بیچلیٹ نے پہلے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مینڈیٹ کو پورا کرنے کے لیے انسانی حقوق کو فروغ دینا بہت ضروری ہے۔