لاہور: پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ عام انتخابات کا مائنس پی ٹی آئی نتیجہ کسی کو قبول نہیں ہوگا۔ "ہم عمران خان اور ان کی پارٹی نے جو کچھ بھی کیا ہے اس کی حمایت نہیں کرتے اور ہر کسی کو اپنے اعمال کے لیے نتائج کا سامنا کرنا چاہیے۔ لیکن یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ مائنس پی ٹی آئی، انتخابات کے نتائج کسی کو قبول نہیں ہوں گے۔
پی پی پی پنجاب کے قائم مقام صدر رانا فاروق نے لاہور میں فیصل میر، اورنگزیب برکی، عزیز الرحمان چن اور دیگر کے ساتھ نیوز کانفرنس نے کہا کہ نواز شریف کو صرف اپنی نہیں بلکہ تمام جماعتوں کے لیے برابری کا میدان مانگنا چاہیے تھا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مینار پاکستان پرمسلم لیگ (ن) کا جلسہ شرکاء کے لحاظ سے بے نظیر بھٹو کے اسی مقام پر جلسہ عام کا ریکارڈ نہیں توڑ سکتا۔ نواز شریف کو چار سال بعد وطن واپسی پر دیا گیا پروٹوکول سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ دوسرے صوبوں کے لوگوں کے ساتھ اچھا نہیں رہا۔
پی پی پی کے 2008 میں مسلم لیگ (ن) کے ساتھ اتحاد کے بارے میں انہوں نے وضاحت کی کہ فوجی حکمران پرویز مشرف کو اقتدار سے ہٹانا ایک ضروری قدم تھا۔ بجلی اور گیس کے زیادہ ٹیرف نے قومی معیشت کو نقصان پہنچایا۔ پیپلز پارٹی نے 2008 اور 2013 کے درمیان اپنے دور اقتدار کے دوران ان یوٹیلیٹیز کے نرخوں میں اضافہ نہیں کیا۔
فیصل میر کہا کہ نواز شریف کی وطن واپسی سے پی پی پی کو فائدہ ہوا ہے کیونکہ جن حامیوں نے پارٹی چھوڑ کر دوسرے گروپوں میں شمولیت اختیار کی تھی وہ اب پارٹی میں واپس آرہے ہیں۔