اسلام آباد: غیر قانونی طور پر مقیم تمام غیر ملکیوں کو پاکستان چھوڑنےکی مہلت میں صرف5 دن باقی رہ گئے ہیں ،31 اکتوبر تک غیر قانونی افراد کا ہر صورت پاکستان سے انخلاء ناگزیر ہے۔
وزارت داخلہ کے مطابق پاکستان میں مقیم غیر قانونی باشندوں کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے 31 اکتوبر کے بعد کسی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی۔
نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو مزید ایک دن کی بھی مہلت فراہم نہ کرنے کا فیصلہ حتمی ہے۔ یکم نومبر کے بعد غیر قانونی طور پر رہنے والوں کو ملک سے ڈی پورٹ کیا جائے گا۔
نجی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سرفراز بگٹی نے کہا کہ یہ تاثردرست نہیں کہ آپریشن صرف افغان شہریوں کے لیے ہو رہا ہے، تمام ممالک کے غیرقانونی مقیم شہریوں کے لیے یہ ڈیڈ لائن ہے۔
سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ کسی بھی ملک میں غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کو رہنے کی اجازت نہیں، غیرقانونی کاروبار، پراپرٹی رکھنے والوں کے خلاف ایکشن ہو گا، نادرا کا جعلی شناختی کارڈ رکھنے والوں کے خلاف بھی ایکشن ہوگا۔
نگران وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ ہم نے دنیا کے سرمایہ کاروں کے لیے بزنس پالیسی بنائی ہے، افغانستان ہمارا ہمسایہ ملک ہے، افغان سرمایہ کاروں کو بھی ویلکم کہیں گے۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ کسی کو سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کی اجازت نہیں دیں گے، سمگلنگ روکنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، 100 فیصد سمگلنگ کو روکنے کے لیے وقت لگے گا۔
نگران وفاقی وزیر نے کہا کہ 31 اکتوبر کے بعد غیر قانونی افراد کے انخلاء کو یقینی بنانے کے لئے سیکیورٹی اداروں کی جانب سے کاروائی کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ لیگل طور پر رہنے والے ہمارے مہمان ہیں ان کو کچھ نہیں کہا جائے گا۔
اب تک کل 72 ہزار 219 افغان پناہ گزینوں کی اپنے وطن واپسی ہوچکی ہے۔ 25 اکتوبر کو 4 ہزار 239 افغان باشندے اپنے ملک چلے گئے ، ان افغان شہریوں میں 965 مرد، 852 خواتین اور 2 ہزار 422 بچے شامل تھے۔افغانستان روانگی کے لیے 112 گاڑیوں میں 230 خاندانوں کی اپنے وطن واپسی عمل میں لائی گئی اور یہ سلسلہ روزانہ کی بنیاد پر جاری ہے۔
واضح رہے کہ اکتوبر 2023 کے اوائل میں کئے گئے حکومتی فیصلے کے پیشِ نظر افغان مہاجرین کو 31 اکتوبر تک ملک چھوڑنے کی مہلت دی گئی۔افغان مہاجرین قافلوں کی صورت میں بذریعہ طور خم اور چمن بارڈر اپنے ملک واپس جا رہے ہیں۔افغان باشندے جہاں وطن واپس جانے پر خوش ہیں وہاں پاکستان میں گزرے اچھے وقت کو یاد کر کے افسردہ بھی ہیں۔