اسلام آباد : مسلم لیگ ن نے اپنی تاریخی لیپ ٹاپ دینے کی اسکیم دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اسکیم ہونہار طلبہ کے لیے یوتھ ڈیولپمنٹ انیشیٹوز کے تحت دی جائے گی ۔
گزشتہ دور حکومت میں سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے وزیر اعظم لیپ ٹاپ سکیم پروگرام کو فروغ دیا۔ جس کا مقصد طلباء کو ایسے ٹولز فراہم کرنا تھا جو جدید تعلیم کے حصول میں ان کیلئے مدد گار ثابت ہوں ۔
ایچ ای سی ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت دوبارہ اس سکیم کا آغاز کررہی ہے اور اس کیلئے تقریباً 10 ارب روپے کا بجٹ مختص کیا جا رہا ہے۔ بی ایس، ایم فل، پی ایچ ڈی، اور انڈر گریجویٹ طلباء کو لیپ ٹاپ د یئے جائیں گے ۔ حکومت کی جانب سے ا سکیم کی شفافیت معیار اور دیگر امور کی نگرانی کے لیے کمیٹی قائم کی جائے گی۔ 14 رکنی کمیٹی میں ایچ ای سی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر، ایک ایڈیشنل فنانس سیکرٹری (بجٹ) حکومت پاکستان، اور ایک رکن پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈویژن، سائنس اور ٹیکنالوجی شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق کمیٹی میں سیکرٹری ہائر ایجوکیشن کمیشن پنجاب، سیکرٹری ہائر ایجوکیشن کمیشن سندھ اور سیکرٹری ہائر ایجوکیشن کمیشن بلوچستان ہائر ایجوکیشن کمیشن خیبر پختونخوا کے سیکرٹری، نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے نمائندے، اور سیکرٹری ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ آزاد جموں و کشمیر شامل ہوں گے ۔اس کے علاوہ پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ اور دفتر وزیر اعظم پاکستان کے نمائندے بھی کمیٹی یوتھ لیپ ٹاپ سکیم HEC پاکستان کے پروجیکٹ میں شامل ہونگے ۔
نوٹیفکیشن کے مطابق نگران بورڈ فیصلہ کرے گا کہ نوجوانوں میں لیپ ٹاپ کی تقسیم کا پروگرام کیسے اور کب شروع کیا جائے۔بورڈ ممبران نوجوانوں میں لیپ ٹاپ کی تقسیم کے طریقہ کار کی وضاحت کریں گے۔ وہ مذکورہ سکیم کے بجٹ اور ٹائم لائن کا بھی جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ منصوبے کی تکنیکی اور غیر تکنیکی ضروریات بھی تجویز کریں گے۔ کمیٹی کو کسی بھی تجویز کو قبول یا مسترد کرنے کا اختیار حاصل ہے۔
اکیڈمیا میگ پر شائع ہونے والے اعلان کے مطابق طلباء میں 2023 کے آغاز میں لیپ ٹاپ کی تقسیم شروع کی جائے گی ۔