ارشد شریف قتل کیس میں کینین پولیس کے متضاد بیانات کا سلسلہ جاری ہے۔ کینین اخبار کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے نیا موقف اپنایا ہے کہ پہلے کار سے ان پر گولی چلائی گئی جوابی فائرنگ میں ارشد شریف جاں بحق ہوئے ۔
ارشد شریف قتل کیس میں کینین پولیس کا ایک اور متضاد بیان آگیا ہے، کینین پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس پر پہلے گولی چلائی گئی جس سے ایک اہلکار زخمی ہوگیا،جوابی فائرنگ میں ارشد شریف کو گولی لگی، پولیس پر گولی کس نے چلائی اس کی کوئی وضاحت نہیں کی گئی ۔ کینین اخبار کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث کینین پولیس کے اہلکاروں سے اسلحہ لے لیا گیا ہے ،
زخمی پولیس اہلکار کا کہنا ہے کہ پولیس کو مشکوک گاڑی کی اطلاع فون پر دی گئی تھی ،پولیس کو مرسیڈیز کار کی تلاش تھی لیکن فائرنگ ٹویوٹا لینڈ کروزر پر کی گئی۔کینین حکام نے شوٹنگ رینج کے پاکستانی مالک وقار احمد سے پوچھ گچھ کا فیصلہ کیا ہے ،ارشد شریف قتل ہونے سے پہلے کئی گھنٹے سے اس شوٹنگ رینج پر موجود تھے ،ارشد شریف کی گاڑی چلانے والا خرم احمد شوٹنگ رینج کے مالک کا بھائی ہے۔
کینین پولیس حکام کے مطابق واقعے میں ملوث پولیس کے اہلکاروں سے ہتھیار واپس لے لیے گئے ہیں ۔