ٹوکیو: جاپان کی شہزادی ماکو نے اپنے شاہی خاندان اور اس کی دولت کو ٹھکراتے ہوئے ایک عام آدمی سے شادی کر لی ہے جو ان کے سابق کلاس فیلو ہیں۔ توقع ہے کہ شادی کے بعد یہ نوبیاہتا جوڑا امریکہ منتقل ہو جائے گا جہاں کیے کومورو بطور وکیل کام کریں گے۔
اس طرح وہ شاہی رتبے اور شادی پر ملنے والی دولت دونوں کو ٹھکرا دینے والی جاپان کے شاہی خاندان کی پہلی خاتون بن گئی ہیں۔
شہزادی ماکو نے شادی کے بعد شاہی خاندان سے ملنے والی لاکھوں ڈالرز کی رقم اور دیگر دولت بھی لینے سے انکار کر دیا ہے۔
خیال رہے کہ جاپانی شاہی خاندان کی کوئی خاتون شادی کے بعد محل سے رخصت ہوتی ہے تو اسے 13 لاکھ ڈالرز دیے جاتے ہیں۔تاہم عام آدمی سے شادی کی صورت میں اسے شاہی رتبہ چھوڑنا پڑتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ی پابندیاں صرف خواتین پر لاگو ہیں شاہی خاندان کے مردوں کو اس سے استثنیٰ حاصل ہے۔
ان کی شادی کا برطانوی شہزادے ہیری اور میگھن مارکل کی کہانی سے موازنہ کیا جا رہا ہے۔ اب ان دونوں کو ’جاپان کا ہیری اور میگھن‘ کہا جاتا ہے۔ میگھن کی طرح کومورو شہزادی ماکو سے محبت کی وجہ سے کافی سخت نگرانی میں رہے۔
ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شہزادی ماکو نے ان تمام افراد سے معذرت کی جو ان کی شادی کو لے کر غصے میں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’میں اس تکلیف کے لیے معذرت خواہ ہوں جو آپ کو پہنچی، میں ان لوگوں کی شکرگزار بھی ہوں جنھوں نے اس پورے عمل میں میری سپورٹ کی۔‘