انقرہ:فرانسیسی استاد کی طرف سے آذادی اظہاررائے کے سلسلے میں گستاخانہ مواد دکھانے پر جہاں اس عمل پر پوری دنیا میں اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا وہیں ترک صدر اردگان نے فرانسیسی استاد کے قتل کی مذمت بھی کر ڈالی ،اردگان کا کہنا تھا کہ ایسا کوئی بھی واقعہ قبول نہیں ۔
تفصیلات کے مطابق فرانس میں گستاخانہ خاکے دکھانے کے بعد فرانسیسی صدر کی طرف سے اس کی حمایت میں بیان دینے پر پوری دنیا میں عالم اسلام سرا پائے احتجاج ہے ،پاکستان کی سینٹ اور قومی اسمبلی میں گستاخانہ خاکے دکھانے پر مذمتی قراردادیں پیش کر دی گئیں ،ترک صدر طیب اردگان نے گستاخانہ خاکے دکھانے والے استاد کے قتل پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہ اس طرح کے اقدام بھی نہیں ہونے چاہیں ،ترک صدر نے گستاخانہ خاکے دکھانے والے فرانسیسی استاد کے قتل کی مذمت کر دی۔
ترک صدر کا کہنا تھا کہ فرانسیسی صدر کا گستاخانہ خاکوں پر رویہ درست نہیں ،یورپی ممالک کو فرانسیسی صدر کے اس اقدام کی مذمت کرنی چاہیے ،فرانسیسی صدر مسلمانوںکے جذبات مجروح کر رہے ہیں ،اس وقت متعدد اسلامی ممالک سمیت عرب ممالک میں فرانس کیخلاف شدید غم و غصہ اور احتجاج کیا جا رہا ہے ،متعدد عرب ممالک نے فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کر دیا ہے ۔
فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کے بعد فرانس کے صدر نے عرب ممالک سے اپیل کی ہے کہ ان کی مصنوعات کے بائیکاٹ کو فوری طور پر ختم کیا جائے ،واضح رہے اس وقت کویت ،اردن اور قطر سمیت کئی عرب ممالک کے چھوٹے بڑے سٹورز پر سے فرانسیسی مصوعات کو ہٹا دیا گیا ہے ، فرانس میں حضور اکرم صلی اللہ الیہ والہ وسلم کی توہین پر مبنی خاکوں کی ایک مرتبہ پھر سے تشہیر کرنے پر عرب ممالک سے سخت رد عمل آگیا ہے ۔