ٹھنڈے پانی میں تیراکی سے ڈیمنشیا کا علاج ممکن ہے،برطانوی ماہرین

12:19 PM, 26 Oct, 2020

لندن:کیمبرج یونیورسٹی کے ماہرین کی تحقیق کے مطابق ٹھنڈے پانی میں تیراکی سے دماغ بھلکڑ پن جیسی متعدد بیماریوں سے محفوظ رہتا  ہے۔


شمالی لندن کے علاقے پارلیمنٹ ہل لڈو میں سردیوں میں باقاعدگی سے تیراکی کرنے والے غوطہ خوروں کے خون سے کولڈ شاک پروٹین کی موجودگی کی تصدیق ہوئی  ہے۔


 تحقیق کے دوران پتا چلا کہ یہ پروٹین ڈیمنشیا کی بیماری کو نہ صرف جلد ہونے سے روکتی ہے بلکہ اگر کوئی نقصان ہوا ہو تو اس میں بہتری لے کر آتی ہے۔


 کیمبرج  یونیورسٹی میں یو کے ڈیمینشا سینٹر کے سربراہ پروفیسر گیوانا مالوشی  کا کہنا ہے کہ یہ ریسرچ محققین کو ڈیمینشیا کی بیماری کا دوائی کے ذریعے علاج تلاش کرنے میں  مددگار ثابت ہو گی، جس سے اس بیماری سے نجات حاصل کی جا سکے گی۔


اگرچہ یہ تحقیق حوصلہ افزا ہے مگر ابھی یہ بہت ابتدائی مرحلے پر ہے۔ برطانیہ میں دس لاکھ  سے زائد ڈیمنشیا کے مریض ہیں جن کی تعداد 2050 تک دْگنا ہونے کے امکانات بتائے جاتے ہیں۔


محققین ابھی اس بیماری کے علاج کے لیے نئے طریقے ڈھونڈ رہے ہیں  کیونکہ موجودہ طریقہ علاج بہت محدود پیمانے پر قابل عمل ہے۔

مزیدخبریں