انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردگان نے ترکی میں فرانسیسی مصنوعات کے مکمل بائیکاٹ کا حکم دے دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دنیا بھر میں فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم چلائے جانے کے بعد اس حوالے سے ترک صدر طیب اردگان کی جانب سے بھی اہم بیان جاری کیا گیا ہے۔ ترک صدر نے حکم دیا ہے کہ ترکی میں بھی فرانس کی مصنوعات کا بائیکاٹ کر دیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ اطلاعات ہیں کہ فرانس میں بھی ترک مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جا رہا ہے اس لیے ترک عوام کو کہتا ہوں کہ فرانسیسی مصنوعات نہ خریدیں۔ ترکی کے علاوہ مختلف مسلم ممالک میں بھی فرانس کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ کئی اسلامی ممالک نے فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کا آغاز بھی کر دیا ہے۔ دو خلیجی ممالک کویت اور قطر فرانسیسی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کرنے والے پہلے 2 ممالک تھے جس کے بعد دیگر ممالک بھی ایسے اقدامات کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ کچھ روز قبل آزادی اظہار رائے کے سبق کے دوران گستاخانہ خاکے دکھانے والے استاد سیمیول پیٹی کو مارا گیا تھا۔ واقعے کے بعد فرانسیسی صدر میکرون نے اعلان کیا تھا فرانس خاکوں سے پیچھے نہیں ہٹے گا، سیمیول پیٹی کو اس لیے مارا کیا گیا کیونکہ اسلام پسند ہمارا مستقبل اچھا نہیں چاہتے۔
فرانسیسی صدر کے اس بیان کے بعد دنیا بھر کے مسلمانوں نے فرانس کیخلاف آواز بلند کی ہے۔ اس حوالے سے پاکستان کی جانب سے بھی بھرپور انداز میں آواز بلند کی گئی۔ سوشل میڈیا پر ٹرینڈ چلا کہ ملک میں فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کر دیا جائے۔
اس معاملے کے حوالے سے گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی جانب سے بھی اہم بیان جاری کیا گیا تھا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ فرانسیسی صدر نے لاکھوں مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا۔ گستاخانہ خاکوں کی حوصلہ افزائی سے اسلام اور پیغمبراسلام کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ جہالت پر مبنی بیانات، نفرت، اسلاموفوبیا اور انتہا پسندی کو فروغ دیں گے۔ فرانسسی صدر انتہا پسندی کو مسترد کرنے کی بجائے تقسیم بڑھ ارہے ہیں۔