لاہور: اپنے ملی نغموں سے قوم کے لہو کو گرمانے والے لیجنڈ گلوکار شوکت علی کو لاہور کے سی ایم ایچ ہسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سو یو) منتقل کردیا گیا۔ گلوکار شوکت علی کا علاج سندھ میں جاری تھا لیکن چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی خصوصی ہدایت پر انہیں لاہور کے سی ایم ایچ منتقل کر دیا گیا۔ تاہم شوکت علی کی طبیعت بگڑنے پر انہیں پر انہیں انتہائی نگہداشت یونٹ میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔
پنجاب کے لوک فنکار شوکت علی جگر کے عارضے میں مبتلا تھے اور وہ مہنگا علاج نہیں کروا سکتے تھے اور اس سے قبل سندھ کے گمبٹ ہسپتال میں ان کا مفت جگر کا علاج ہو رہا تھا۔
ممتاز گلوکار شوکت علی ذیابیطس کے مریض ہیں اوران کے دل کا بھی بائی پاس آپریشن ہو چکا ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق ان دو امراض کی وجہ سے شوکت علی کے جگر کی پیوند کاری نہایت مشکل عمل ہے۔
گلوکار شوکت علی کے بیٹے عمران شوکت نے قوم سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کے والد کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کریں۔ شوکت علی کو حکومت کی جانب سے 1990 میں پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔ گلوکار شوکت علی صوفیانہ کلام اور پنجابی گانوں میں ایک نام رکھتے ہیں 1965 میں گایا جانے والا ان کا ملی نغمہ ’جاگ اٹھا ہے سارا وطن’ آج بھی مقبول ہے۔
گلوکار شوکت علی نے 1982 میں نئی دہلی میں منعقد ہونے والے ایشین گیمز میں لائیو پرفارمنس دی تھی اور ان کا گانا کدی دے ہس بول وے سال 2009 میں بھارتی فلم لو آج کل میں بھی استعمال ہوا تھا۔