کراچی: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کراچی کے تمام نجی اسپتالوں کو کل تک کمروں کے کرائے، آکسیجن، وینٹی لیٹر و دیگر سہولیات کے ریٹس کی تفصیلات جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی خصوصی بینچ نے کراچی رجسٹری میں امل قتل ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران اسپتالوں سے متعلق معاملات پر بھی روشنی ڈالی۔
یاد رہے کہ 10 سالہ امل رواں برس 13 اگست کو کراچی میں مبینہ پولیس مقابلے میں اہلکار کی گولی لگنے سے جاں بحق ہو گئی تھی۔ بچی کے والدین کا موقف تھا کہ اسپتال انتظامیہ نے بھی بچی کو وقت پر طبی امداد نہیں دی تھی جس کی وجہ سے وہ دم توڑ گئی۔
آج مذکورہ کیس کی سماعت کے دوران نجی اسپتالوں کی انتظامیہ بھی عدالت عظمیٰ میں موجود تھی۔اس موقع پر چیف جسٹس نے ضیاء الدین اسپتال کی انتظامیہ سے استفسار کیا کہ سابق صوبائی وزیر اطلاعات اور پیپلز پارٹی رہنما شرجیل میمن کو اسپتال کے جس کمرے میں رکھا گیا اس کا کرایہ کتنا ہے؟. اسپتال کا کمرہ کسی ہوٹل کے کمرے سے زیادہ عالی شان لگ رہا تھا۔
اسپتال انتظامیہ نے آگاہ کیا کہ شرجیل میمن کے کمرے کا کرایہ یومیہ 35 ہزار روپے ہے۔چیف جسٹس نے ضیاء الدین اسپتال کے مالک اور پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹر عاصم حسین کے متعلق بھی استفسار کیا جس پر عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ وہ ملک سے باہر ہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ڈاکٹر عاصم کو ملک سے باہر جانے کی اجازت کس نے دی؟. انہوں نے کہا تھا کہ نام ای سی ایل میں نہ ڈالیں میں بیرون ملک نہیں جاؤں گا۔
وکیل نے آگاہ کیا کہ ڈاکٹر عاصم کو نیب عدالت نے بیرون ملک جانے کی اجازت دی۔دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ضیاء الدین اسپتال میں پچھلے 15 دنوں میں کتنے مریضوں کا مفت علاج ہوا اور وہاں غریبوں کے لیے کتنے بستر مختص ہیں اور ان کے ریٹس کیا ہیں؟.
ساتھ ہی عدالت نے استفسار کیا کہ بتایا جائے آکسیجن، وینٹی لیٹر و دیگر سہولیات کے کیا ریٹس ہیں؟۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کراچی میں نجی اسپتالوں سے اپیل ہے کہ غریب مریضوں کے لیے بھی کچھ کریں اور کم سےکم 20 بیڈز غریبوں کے لیے مختص کریں۔
جسٹس ثاقب نثار کا مزید کہنا تھا کہ لاہور کی نسبت کراچی کے نجی اسپتالوں کی حالت بہتر لگ رہی ہے۔
اس کے ساتھ ہی چیف جسٹس نے تمام نجی اسپتالوں کو ریٹ لسٹوں سے متعلق تفصیلات کل جمع کرانےکا حکم دیتے ہوئے سندھ ہیلتھ کئیر کمیشن کو طلب کر لیا اور سماعت ملتوی کر دی۔