کوئٹہ: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ آج لوگ کہتے ہیں کہ پاکستان میں دہشت گردی اور مذہبی انتہا پسندی ہے لیکن پاکستان میں کوئی مذہبی انتہا پسندی نہیں ہے۔
کوئٹہ میں مفتی محمود کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ میں مانتا ہوں کہ دہشت گردی کو ختم کرنے میں پاکستان کے ریاستی اداروں نے بھرپور کردار ادا کیا لیکن میں یہ بھی بتانا چاہتا ہوں کہ اگر دینی مدارس کا تعاون حاصل نہ ہوتا تو دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ مسجد کا مولوی غربت برداشت کر لے گا لیکن اپنی غیرت پر سودا نہیں کرے گا لیکن پاکستان میں دینی مدارس کے علما پر ہی تنقید کی جاتی ہے اور ان کے کردار کو تسلیم نہیں کیا جاتا۔