بھارتی صدر کے ٹیپو سلطان کے بارے میں بیان نے مسلمانوں کا سر فخر سے بلند کر دیا ہندومنہ تکتے رہ گئے
حیدرآباد: بھارتی صدر رام ناتھ کووندنے ارکان مقننہ پر زور دیا کہ وہ بامعنی جمہوریت کو حقیقت کی طرف لے جانے کیلئے شائستہ معیار برقرار رکھیں۔
انہوں نے ریاستی اسمبلی اور قانون ساز کونسل کی گولڈن جوبلی کے موقع پر کرناٹک کے مقننہ کے مشترکہ سیشن سے بدھ کو خطاب کرتے ہوئے یاد دہانی کروائی کہ مقننہ مباحث ،شائستگی اور فیصلہ کرنے کا مقام ہے اور اسی کے ذریعہ ہم جمہوریت کو بامعنی حقیقت میں تبدیل کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک کے عوام اپنے سیاسی عقائد،ذات، مذہب،جنس اور زبان سے بالاتر ہوکر عوام کے خوابوں کی تکمیل کیلئے دونوں ایوانوں میں دانشمندی کی اجتماعی کوششیں کریں گے۔ انہوں نے وزیراعلیٰ اور وزیر اعظم کے طور پر دیوے گوڑا کی خدمات کو بھی یاد کیا ۔
ریاست سے تعلق رکھنے والے بی جے پی کے لیڈروں کو پیغام دیتے ہوئے جو میسور کے حکمراں ٹیپو سلطان کی یوم پیدائش تقاریب کی مخالفت کررہے ہیں، صدرجمہوریہ نے اپنی تقریر میں دیگر حکمرانوں کی شجاعت کا تذکرہ کرتے ہوئے انگریزوں سے لڑتے ہوئے ٹیپو سلطان کی عظیم قربانی کی بھی نشاندہی کی۔
ا نہوں نے کہا کہ ٹیپو سلطان ترقی اور میسور راکٹ کے استعمال کے موجد تھے ۔ انہو ں نے کہا کہ ٹیپو سلطان کی اس ٹیکنالوجی کو یورپی قوم نے اختیار کیا ۔ انہوں نے سائنس ،ٹکنالوجی ،آرٹ اور ثقافت میں ریاست کے کارناموں کی ستائش کی۔صدر جمہوریہ نے یہ بھی کہا کہ ٹیپو سلطان انگریزوں کیخلاف جنگ لڑتے ہوئے ملک پر جان دینے والے کرناٹک کے سخت جان اور ناگزیر سپاہی تھے۔
انہوں نے اس جنگ میں میسور کے راکٹوں کا مؤثر اور بہترین استعمال کیا۔