اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف نیب ریفرنسوں کی سماعت آج پھر ہو گی۔ نواز شریف کی پیشی کا امکان نہیں تاہم سعودی عرب میں موجود نواز شریف کی وطن واپسی اس ہفتے کے آخر میں متوقع ہے۔
ریفرنسز کی سماعت آج احتساب عدالت اسلام آباد میں ہو گی اور فاضل عدالت نے سابق وزیر اعظم کے دونوں بیٹوں حسن، حسین اور استغاثہ کے دو گواہوں کو طلب کر رکھا ہے۔ اس بات کا قوی امکان ہے کہ وکلا صفائی گواہوں کے بیانات قلمبند ہونے کے بعد ان پر جرح بھی مکمل کریں گے۔
سابق وزیر اعظم نواز شریف تینوں ریفرنسزمیں مرکزی ملزم ہیں جبکہ مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر صرف ایک ریفرنس میں شریک ملزم ہیں۔ ایون فیلڈ ریفرنس میں جوائنٹ رجسٹرار ایس ای سی پی سدرہ منصور جبکہ العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس اور فلیگ شپ انوسٹمنٹ ریفرنس میں جہانگیر احمد کو استغاثہ کے گواہوں کی حیثیت سے طلب کیا گیا ہے۔
سابق وزیر اعظم کو فاضل عدالت نے ان کی اہلیہ کی علالت کی وجہ سے حاضری سے استشنیٰ دیا تھا اور ان کی غیر موجودگی میں فرد جرم بھی عائد کر دی تھی۔ نواز شریف کے نمائندے ظافر خان نے عدالت کو یقین دہانی کرائی تھی کہ نواز شریف وطن واپس پہنچ کر 26 اکتوبر کو عدالت میں پیش ہونگے لیکن اب تک نواز شریف کی وطن واپسی کے حوالے سے تین بار شیڈول تبدیل ہو چکا ہے۔
یاد رہے کہ احتساب عدالت نے 19 اکتوبر کو نواز شریف پر ان کے نمائندے ظافر خان کے ذریعے ایون فیلڈ ریفرنس اور العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں فرد جرم عائد کی تھی جبکہ مریم نواز اورکیپٹن ریٹائرڈ صفدر پر بھی ایون فیلڈ ریفرنس میں فرد جرم عائد کی گئی تھی۔
نواز شریف کے نمائندے، ان کی صاحبزادی اور داماد تینوں نے فرد جرم میں عائد الزامات کو ماننے سے انکار کر دیا تھا جبکہ 20 اکتوبر کو عدالت نے نواز شریف پر فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں بھی فرد جرم عائد کی تھی۔ ریفرنس میں نامزد دیگر ملزما ن حسن اور حسین نواز کو مفرور قرار دیا تھا۔ عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کے بعد سماعت 26 اکتوبر تک ملتوی کر دی تھی۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں