کامونکی:استحکام پاکستان پارٹی کے پیٹرن انچیف جہانگیر ترین نے کہا کہ ہم جانتے ہیں ملک کو ٹھیک کرنے کا کیا طریقہ ہے، جب تک غربت نہیں مٹائی جائے گی ملک آگے نہیں بڑھے گا۔
استحکام پاکستان پارٹی کے پیٹرن انچیف جہانگیر ترین نے کامونکی جلسے سے مختصر خطاب میں کہاکہ ہم جانتے ہیں ملک کو ٹھیک کرنے کا کیا طریقہ ہے، جب تک غربت نہیں مٹائی جائے گی ملک آگے نہیں بڑھے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی 10 سے 12 سال نیا پاکستان بنانے کی کوشش کی، اب میں نئے پاکستان کی بات نہیں کرتا وہ بات ختم ہوگئی، اب ہم ایک بہترین پاکستان بنائیں گے۔
میں ایک سیاسی خاندان سے وابستہ نہیں، میرا کوئی رشتے دار سیاست میں نہیں تھا، ہم غیر سیاسی لوگ تھے، ہمیں ایسا آدمی ملا جو روایتی سیاستدان نہیں تھا، سب نے مل کر ایک شخص کو سپورٹ دی کہ واقعی نیا پاکستان بنائیں گے۔ ہم نے حالات سے بہت کچھ سیکھا، مجھے اورعلیم خان کو خاندانی طور پر کچھ نہیں ملا، ہم محنت اور ایمانداری سے یہاں تک پہنچے ہیں، ہمیں معلوم ہے ملک کو ٹھیک کرنے کا کیا طریقہ ہے، ہماری تمام ترجیح آپ لوگ ہیں، آپ کو حق نہیں ملا، آپ لوگوں کی زندگی بدلے گی تو پورا پاکستان بدل جائے گا۔
ہماری پارٹی نے تمام سکول ایسے بنا دینے ہیں جیسے انگریزی سکول ہوتے ہیں، ہم ہسپتالوں کو ایسا بنائیں گے کہ لوگ باہر سے آئیں گے، معیشت ملک کی جان ہوتی ہے، معیشت کو چمکانے کیلئے یہاں انڈسٹری لگنی ضروری ہے۔سب سے اہم چیز ہے روزگار ملنا چاہئے، ہم نے اپنے منشور میں ایک ایک چیز شامل کی ہوئی ہے، یہ ملک بڑی مشکل سے بنا تھا، ہندوستان کے اندر سے قائداعظم نے اس خطے کو نکالا، یہ ملک اسلام کے نام پر بنا تھا، جب تک غربت نہیں مٹائی جائے گی ملک آگے نہیں جاسکتا۔
انہوں نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ یہ زرعی شہر اور زرعی علاقہ ہے، میں خاندانی طور پر زمیندار نہیں تھا، میں اپنے شوق سے زمینداری میں گیا، اللہ نے کامیابی دی، ہم اس ملک کو زمیندار ملک بنائیں گے، ہم صنعتی شعبے میں سرمایہ کاری لیکر آئیں گے۔ان کاکہنا تھا کہ سیاسی پارٹیاں وعدے کرتی ہیں، یہ کردیں گے وہ کردیں گے، سیاستدان کئے ہوئے وعدے پورے نہیں کرتے، ہم اندھے وعدے نہیں کر رہے، جو بھی وعدہ کررہے ہیں اسے پورا کریں گے، ہر گھر میں معیاری تعلیم ہونی چاہئے، پہلے بھی نیا پاکستان بنانے کیلئے 10سال کوشش کی، اب ہم نیا پاکستان بنائیں گے اور بہترین بنائیں۔
ان کاکہنا تھا کہ تمام ہسپتالوں کو ایسا بنائیں گے کہ باہر کے لوگ آکر دیکھیں گے سرکاری ہسپتال کیسے ہوتے ہیں، پوری محنت کے ساتھ اپنے ٹارگٹ کو پورا کریں گے، پاکستان کو ایسا زرعی ملک بنائیں گے کہ دنیا دیکھے گی، صنعت کاری میں ایسے لوگوں کو لائیں گے جو یہاں فیکٹریاں لگائیں۔