ٹوکیو:میانمارمیں 3 لاکھ 35 ہزار افراد بے گھر ہوگئے۔ اس بارے میں اقوام متحدہ نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ میانمار میں لڑائی سے مزید 3 لاکھ 35 ہزار افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔جاپانی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی ایک ایجنسی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اکتوبر کے اواخر سے میانمار میں مزید تقریباً 335,000 افراد بے گھر ہو چکے ہیں، اُس وقت تین عسکریت پسند گروپوں نے مشرقی ریاست شان میں فوج پر بڑے پیمانے پر حملے شروع کیے تھے۔
عسکریت پسند گروپوں کی طرف سے جارحانہ کارروائیاں کئی ریاستوں میں پھیل رہی ہیں، باغیوں نے کئی قصبوں اور فوجی چوکیوں پر قبضہ کر لیا ہے۔جمہوریت نواز فورسز بھی اپنی مزاحمت بڑھانے کے لیے فوجی حکمرانوں کے خلاف اپنی لڑائی میں شدت لا رہی ہیں۔اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور رابطہ کاری کا کہنا ہے کہ حالیہ جھڑپوں اور متعلقہ عدم تحفظ کی وجہ سے تقریباً 200 شہریوں کی ہلاکت کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔
2021 کی فوجی بغاوت کے بعد سے ملک بھر میں بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد 20 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔ایجنسی بین الاقوامی برادری زور دے رہی ہے کہ انسانی ضروریات فوری طور پر پوری کی جائیں، کیونکہ اس سال کے لیے درکار فنڈز کا صرف 28 فیصد ہی حاصل ہو سکا ہے۔