برسلز: یورپ میں آباد بھارتیوں نے بھی نریندر مودی کا بیانیہ یکسر مسترد کر دیا ہے۔ اس بات کا عملی ثبوت دنیا ایک مرتبہ پھر اس وقت دنیا کو ملا جب بھارتی حکومت یورپی پارلیمنٹ کے سامنے بھارتیوں کو جمع کرنے میں ناکام ہو گئی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت نے 26 نومبر کو یورپی پارلیمنٹ کے سامنے لوگوں کو جمع کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ بھارت کی جانب سے اس مقصد کے لیے کروڑوں روپے کی پبلسٹی مہم بھی چلائی گئی تھی جس میں بطور خاص بھارتیوں سے کہا گیا تھا کہ وہ یورپی پارلیمنٹ کے سامنے جمع ہو کر احتجاج کریں۔
بھارت میں برسر اقتدار بی جے پی کے وزیراعظم نریندر مودی کا بنیادی مقصد یہ تھا کہ اس طرح وہ نام نہاد ممبئی حملوں پر پروپگنڈہ کرکے عالمی ہمدردی سمیٹ سکیں۔ کئی ماہ کی تیاریوں اور کروڑوں روپے کے اخراجات کے بعد بھارتی حکومت صرف 12 افراد کو یورپی پارلیمنٹ کے سامنے جمع کرسکی۔
اس صورتحال کو پیش نظر رکھ کر صرف یہی کہا جا سکتا ہے کہ باقی دنیا کی طرح خود بھارتیوں نے بھی اپنی حکومت کا بیانیہ یکسر مسترد کردیا ہے۔