ڈھاکہ: بنگلا دیش میں طالبعلم کی ٹریفک حادثے میں موت کے بعد شدید مظاہرے پھوٹ پڑے اور طلبا کی بڑی تعداد احتجاج کرنے سڑکوں پر نکل آئے۔
تفصیلات کے مطابق بنگلا دیش کے دارلحکومت ڈھاکا میں دو روز قبل کالج کا ایک طالبعلم لاپرواہی سے چلنے والے کچرے کے ٹرک کی زد میں آ کر ہلاک ہو گیا جس کے بعد ہزاروں کی تعداد میں طلبا احتجاج کیلئے سڑکوں پر نکل آئے، ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا۔
احتجاج کرنے والے طلبا کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت تک مظاہرے ختم نہیں کریں گے جب تک انہیں انصاف نہیں مل جاتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ہمیں انصاف چاہیے، ہم سڑکوں پر اپنی جان کی حفاظت چاہتے ہیں۔ جب ہمارا دوست اس طرح کی غفلت سے مارا گیا تو ہم کیسے خاموش بیٹھ سکتے ہیں؟"
خیال رہے کہ2018 میں ایک بس حادثے میں دو طالب علموں کی ہلاکت سے شروع ہونے والے اسی طرح کے سڑکوں پر ہونے والے مظاہروں نے ملک گیر تحریک کی شکل اختیار کر لی جس نے ایک ہفتے کے لیے ملک بھر میں ٹریفک کو روک دیا تھا جس کے بعد حکومت کو کریک ڈاؤن کرنا پڑا تھا۔
تاہم بعد ازاں لاپرواہی سے گاڑی چلانے کی سزا میں اضافہ کا قانون متعارف کرایا گیا لیکن احتجاج میں شریک طلباء کا کہنا ہے کہ ان اقدامات پر آج تک کسی قسم کی پیشرفت نہ ہو سکی۔