اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی صدارت میں کراچی ٹرانسفرمیشن پلان کے حوالے سے اعلیٰ سطح اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزراء شیخ رشید احمد، اسد عمر، فیصل واوڈا، مشیرِ خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ شریک ، چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے شرکت کی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ کراچی ٹرانسفرمیشن پلان کے تحت 100 سے زائد منصوبوں کی منصوبہ بندی کی جا چکی ہیں جو 1.117 ٹریلین روپے کی لاگت سے مکمل ہونگے- ان منصوبوں کو تکمیلی مراحل کے اعتبار سے تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔
اجلاس کو ان منصوبوں پر اب تک ہونے والے پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔ وزیر اعظم نے منصوبوں کی بروقت تکمیل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کراچی کے مسائل کی مستقل بنیادوں پر حل انتہائی ضروری ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہر سال مون سون کے دوران کراچی میں برساتی پانی سے ہونے والے نقصانات کا سبب نالوں پر غیر قانونی تعمیرات ہیں۔
اجلاس کے دوران وزیراعظم نے ہدایت جاری کیں کی کراچی میں تجاوات کو ہٹانے سے پہلے وہاں کے غریب مکینوں کے لئے پہلے انتظامات کو یقینی بنایا جائے۔ کراچی کو پانی کے فراہم کرنے کے لئے کے فور منصوبے کی استعداد اور افادیت بڑھانے کے حوالے سے بھی سفارشات مرتب کی جائیں اور اس کے لئے تکنیکی کمیٹی بھی بنائی جائے۔
اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے گھر کیلئے بینکوں سے آسان شرائط پر قرضے لینے والوں پر کوئی اضافی مالی بوجھ نہ ڈالنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے یہ بات اپنے زیر صدارت ہونے والے قومی رابطہ کمیٹی بڑائے ہاوسنگ کے اجلاس سے خطاب کہی۔
انہوں نے کہا اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ گھروں کے لئے قرض لینے کے خواہشمند شہریوں کیلئے آسانیاں اور سہولتیں پیدا کی جائیں۔ اس کے علاوہ مخلتف یوٹیلٹی سروسز کے لئے منظوریوں کے طویل مراحل کو مزید آسان بنایا جائے اور مروجہ طریقہ کار سے تعمیراتی شعبے کیلئے مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔