لاہور : دنیا بھر میں عالمی وبا نے پورے طرز زندگی کو تبدیل کردیا ہے ، عالمی وبا کے بعد ایک اور وبا نے سر اٹھا لیا ہے ، جس کو شاپنگ کی " وبا " کہا جارہاہے ۔
آن لائن شاپنگ کی" وبا "نے جہاں دنیا بھر میں لوگوں کی زندگیوں کو مشکل سے بچا لیا ہے وہیں کئی ممالک میں اس شابنگ کی وبا نے لوگوں کو پریشان بھی کیا ہے ۔ پاکستان سمیت ایشیائی اور دیگر کئی ممالک ایسے ہیں جہاں آن لائن شاپنگ کا کوئی محفوظ سسٹم نہیں ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو کئی طرح کے فراڈ کا سامنا بھی کرنا پڑ رہاہے ۔
دنیا بھر میں جہاں آن لائن شاپنگ کی وبا نے مریضوں یعنی آن لائن شاپنگ کرنے والوں میں اضافہ کیا ہے وہیں ایسے ممالک میں آن لائن شاپنگ کی گروتھ نیگٹو ہوگئی ہے ۔ عالمی وبا کے شروع ہوتے ہی صارفین کی ڈیجیٹل آرڈرنگ زیادہ مقدار میں خریداری ار غلطی کی گنجائش نہ ہونے کے حوالے سے بن جانے والی سوچ میں کئی تبدیلی نہیں آئی ہے ۔
بلومبرگ کے مطابق گزشتہ تین سہ ماہیوں کے دوران بڑٰ امریکی شاپنگ کمپنی وال مارٹ کے مشاہدے میں آیا ہے کہ امریکی صارفین ویسے آرڈر کم دیتے ہیں لیکن اس کے تحت خریدی جانے والی ایشیا کی مقدارزیادہ ہوتی ہے ۔ ٹائی سن فوڈز کے حکام کا کہناہے کہ کلک اینڈ کولیکٹ اور کلک اینڈ ڈیلیور سے جڑے بعض معاملات پر روشنی ڈالی جبکہ چینی آن لائن شاپنگ جے ڈی ڈاٹ کام کے ایگزیکٹو کہتے ہیں کہ اس ہفتے آن لائن کی طرف جانے کا رجحان چلتا رہے گا۔
ماہرین کا کہناہے کہ اگر دیکھاجائے تو عالمی وبا کے بعد دنیا بھر میں آن لائن شاپنگ سے لیکر آن لائن ورک تک تمام کاموں میں تیزی آئی ہے ۔ یہ ایک وبا کی صورت میں کسی بھی وقت سامنے آسکتی ہے ۔ اگر ایسے ہی چلتا رہاتو ممکن ہے مستقبل میں لوگ زیادہ سہل پسند ی کا شکار ہو جائیں گے ۔
جس سے دنیا بھر کے کئی ممالک میں کئی طرح کی خرابیاں اور نئی بیماریاں جنم لے سکتی ہیں ۔