بیونس آئرس: ارجنٹائن کی حکومت نے اپنے لیجنڈ فٹبالر ڈیاگو میراڈونا کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے ان کا جسد خاکی صدارتی محل میں تین دن تک رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ ان کے جسد خاکی کو ہفتے تک محل میں رکھا جائے گا۔
دوسری جانب ارجنٹائن کے حکام نے ڈیاگو میراڈونا کی موت کے اسباب جاننے کیلئے ان کی لاش کا پوسٹمارٹم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سرکاری وکیل کی جانب سے میڈیا کو بتایا گیا ہے کہ بظاہر میراڈونا کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی تھی لیکن اس کے باوجود دیگر عوامل کی جانچ کیلئے ان کا پوسٹ مارٹم ضروری ہے، اس عمل کو جلد مکمل کرکے ان کا جسد خاکی صدارتی محل میں پہنچا دیا جائے گا۔
خیال رہے کہ فٹبال کی دنیا کے عظیم کھلاڑی ڈیاگو میراڈونا کا گزشتہ روز انتقال ہو گیا تھا۔ ان کی اچانک موت نے پوری دنیا کو سوگوار کر دیا ہے۔ دنیا کے بڑے بڑے اخبارات اور ٹیلی وژن چینلز پر ان کی موت کی خبر کو خصوصی کوریج دی گئی اور شہ سرخیوں میں رکھا گیا۔
30 اکتوبر 1960ء کو ارجنٹائن میں پیدا ہونے والے دنیا کے اس عظی فٹبالر نے انتہائی غریب گھرانے میں آنکھ کھولی جہاں ہر طرف کسمپرسی تھی۔ ننھے میراڈونا نے غربت سے مایوس ہونے کی بجائے فٹبال کے کھیل میں ایسی سخت محنت کی کہ دیکھتے ہی دیکھتے ان کا نام دنیا بھر میں گونجنے لگا۔
ارجنٹائن سے تعلق رکھنے والے اس لیجنڈ فٹبالر ڈیاگو میراڈونا نے اپنے ملک کیلئے سینکڑوں کارہائے نمایاں سرانجام دیئے لیکن ان کا سب سے بڑا کارنامہ اپنی ٹیم کو ورلڈ کپ 1986ء میں فتح سے ہمکنار کروانا تھا۔
2002ء میں ڈیاگو میراڈونا کے ایک گول کو صدی کا سب سے بہترین گول قرار دیا گیا تھا۔ اس بات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ وہ کتنے عظیم کھلاڑی تھے۔ انہوں نے اس کے بعد مسلسل چار ورلڈ کپ میں اپنی ٹیم کی قیادت اور نمائندگی کی لیکن منشیات کے استعمال اور انجریز نے انھیں ریٹائرمنٹ لینے پر مجبور کردیا۔
ڈیاگو میراڈونا کی ساری زندگی کامیابیوں، ناکامیوں میں گزری، انھیں بہت شہرت اور دولت نصیب ہوئی جبکہ معاشی تنگیوں کو سامنا بھی کرنا پڑا۔ 25 نومبر 2020ء کو اس فانی دنیا سے رخصت ہونے والے عظیم فٹبالر کے کھیل کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔