واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق مشیر قومی سلامتی مائیکل فیلن کو عام معافی دینے کا اعلان کیا ہے۔ ڈیموکریٹس کی جانب سے اس اقدام کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ سابق امریکی مشیر برائے قومی سلامتی مائیکل فیلن پر 2016ء کے انتخابات میں روس کیساتھ مل کر ساز باز کرنے کا الزام تھا۔ انہوں نے اس معاملے پر پہلے ایف بی آئی سے جھوٹ بولا اور بعد ازاں عدالت کے روبرو اعتراف کر لیا تھا۔
امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے جب سابق مشیر مائیکل فیلن سے تحقیقات شروع کیں تو انہوں نے جھوٹ کا سہارا لیا اور 2017ء میں اعتراف جرم کرنے کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا تھا۔
امریکی ہاؤس انٹیلی جنس کمیٹی کے چیئرمین ایڈم شف نے مائیکل فیلن اور انھیں عام معافی دینے کے اقدام پر سخت تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابق مشیر نے ملک کی بجائے ڈونلڈ ٹرمپ کیساتھ اپنی وفاداری کو ترجیح دی۔ انہوں نے ایف بی آئی سے روس کیساتھ رابطوں پر جھوٹ بولا تھا۔
خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے بیان میں اس بات کا اعلان کیا ہے کہ وہ سابق مشیر قومی سلامتی مائیکل فیلن کو معاف کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ مائیکل فیلن نے 2017ء میں اعتراف کیا تھا کہ انہوں نے امریکی انتخابات سے قبل روسی سفیر کیساتھ ہونے والی ملاقات کے معاملے پر خفیہ ادارے ایف بی آئی کی تحقیقاتی ٹیم کے سامنے جھوٹ بولا تھا۔ ان پر اس سنگین معاملے کے الزامات کے بعد فرد جرم عائد کر دی گئی تھی۔
امریکی عدالت کے روبرو اپنے اعترافی بیان میں سابق مشیر برائے قومی سلامتی کا کہنا تھا کہ ان کی جانب سے ایف بی آئی کو دیا گیا بیان جھوٹا تھا۔ عدالت نے ان کے اعترافی بیان کو تسلیم کر لیا تھا جس کی وجہ سے انھیں مقدمے کا سامنا نہیں کرنا پڑا تھا۔