لاہور: محکمہ ماحولیات پنجاب نے صوبے کے 11 اضلاع میں اینٹوں کے بھٹے بند رکھنے اور 25 اضلاع میں کھولے رکھنے کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا۔محکمہ ماحولیات پنجاب نے ماحولیاتی آلودگی پر کنٹرول کرنے اور اسموگ کا سدباب کرنے کے لیے پرانی ٹیکنالوجی پر چلنے والے اینٹوں کے بھٹوں کو 30 اکتوبر سے 31 دسمبر تک بند کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔
تاہم اب صوبائی محکمہ ماحولیات نے بعض اضلاع میں بھٹے بند رکھنے اور بعض میں کام جاری رکھنے کی ہدایات جاری کر دیں اور اس حوالے سے ایک نوٹی فکیشن بھی جاری کیا گیا ہے۔
نوٹی فکیشن کے مطابق لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، نارووال، شیخوپورہ، ملتان، قصور، اوکاڑہ، ساہیوال، خانیوال اور ننکانہ صاحب میں اینٹوں کے بھٹے بند رہیں گے۔
صوبے کے 25 اضلاع میں اینٹوں کے بند بھٹے کھولنے کے احکامات جاری کیے ہیں جن میں راولپنڈی، اٹک، جہلم ، چکوال، گجرات، میانوالی، بھکر، رحیم یار خان، ڈیرہ غازی خان ، راجن پور، لیہ، بہاولپور، بہاولنگر، خوشاب، سرگودھا، منڈی بہاؤالدین، حافظ آباد، لودھراں، مظفر گڑھ، سیالکوٹ، پاکپتن، وہاڑی، جھنگ، چنیوٹ اور ٹوبہ ٹیک سنگھ شامل ہیں۔
محکمہ ماحولیات پنجاب کا کہنا ہے کہ اینٹوں کے بھٹے کھولنے کا مقصد تعمیراتی سرگرمیوں کو جاری رکھنا ہے جب کہ بھٹہ مالکان کو ماحولیات کی شرائط کا پابند کر دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ پنجاب حکومت نے بھٹہ مالکان کو بھٹے فوری طور پر نئی زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کرنے کے احکامات جاری کیے تھے تاہم مالکان کا کہنا تھا کہ پرانے بھٹے اتنی جلد نئی ٹیکنالوجی پر منتقل نہیں کر سکتے۔
صوبے میں بھٹوں کی بندش کے باعث اینٹوں کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا تھا جس سے تعمیراتی صنعت کو شدید نقصان بھی پہنچا۔