اسلام آباد : وزیر داخلہ رانا ثناٗءاللہ خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی پر پابندی پر قانونی ٹیم غور کر رہی ہے، فیصلہ سپریم کورٹ نے کرنا ہے۔۔ عمران خان کا ٹرائل ملٹری کورٹ کے زمرے میں آتا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ 9 مئی کے واقعات پر ملک بھر میں مجموعی طور پر 499 ایف آئی آر کاٹی گئیں جس میں سے 88 ایف آئی آر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج ہوئی ہیں۔
جبکہ 411 ایسے مقدمات ہیں جو اس بنا پر درج ہیں جن میں املاک کو آگ لگائی گئی یا قانون کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی گئی۔
ان کا کہنا ہے کہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت 3946 افراد کو گرفتار کیا گیا جن میں پنجاب سے 2588 اور خیبرپختونخوا سے 1099 افراد گرفتار کیے گئے۔
رانا ثناءاللہ نے کہا کہ دوسرے مقدمات میں 5536 افراد کو گرفتار کیا گیا جن میں سے اکثریت 80 فیصد افراد ضمانت پر رہا ہو چکے ہیں۔
وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ 499 ایف آئی آر میں سے صرف چھ کو پراسس کیا جا رہا ہے (جن میں سے دو پنجاب جبکہ چار کے پی سے ہیں) جن کا ممکنہ ٹرائل ملٹری کورٹ میں ہو سکتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ پنجاب سے 19 اور خیبرپختونخوا سے 14 ملزمان کو ملٹری کورٹس کے حوالے کیا گیا۔ دیگر ملزمان کا کیس متعلقہ عدالتوں میں چلے گا۔