اسلام آباد: حکومت نے طلبا کے لئے لیپ ٹاپ اسکیم دوبارہ شروع کرنےکا فیصلہ کیا ہے۔ نیشنل انوویشن پروگرام کے ذریعے 3 ہزار طلبہ کو انعامات بھی دیئے جائیں گے۔
وزیراعظم کی معاون خصوصی شزا فاطمہ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کے تحت رواں سال لیپ ٹاپ اسکیم دوبارہ شروع کر رہے ہیں، بدقسمتی سے 2018 میں لیپ ٹاپ اسکیم کو بند کر دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس سکیم کے تحت اس سال نوجوانوں کو ایک لاکھ لیپ ٹاپ فراہم کیے جائیں گے۔
پچھلی حکومت کی جانب سے اس اسکیم کو روکنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئےکہاکہ وزیراعظم یوتھ پروگرام کے تحت فراہم کردہ لیپ ٹاپس نے نوجوانوں کو COVID -19 کے دوران اپنی تعلیم اور ملازمتیں جاری رکھنے کے قابل بنایا۔
شزا فاطمہ نے کہا کہ حکومت نے نوجوانوں میں اسٹارٹ اپ کلچر کو فروغ دینے کے لیے نیشنل انوویشن ایوارڈ کا بھی آغاز کیا ہے جس کے ذریعے 3 ہزار طلبہ کو انعامات بھی دیئے جائیں گے۔
ان کا مزیدکہنا تھا کہ مسلم لیگ کی حکومت نے ہر دور میں نوجوانوں کو بااختیار بنایا ہے۔ اب بھی نوجوانوں کے بہتر مستقبل کے لئے متعدد منصوبے شروع کر رہے ہیں۔
شزا فاطمہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جو کچھ بھی ہم پچھلے چند سالوں میں ملک میں ہوتا ہوئے دیکھ رہے ہیں اس سب کو مد نظر رکھتے ہوئے ہماری کوشش ہے کے ہم نوجوانوں کو مثبت سرگرمیوں میں مشغول کریں، پچھلے ایک سال میں وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت تقریبا 54 ہزار نوجوانوں کو کھیلوں کی طرف لائی ہے، دوسری جانب دیکھیں تو ایک سیاسی جماعت نوجوانوں کی دہشت گردی کی جانب راغب کر رہی ہے۔
وزیراعظم کی معاون خصوصی نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ملک کے نوجوان نسل کو درخواست ہے کہ مثبت سرگرمیوں کی طرف آئیں، ہمارے نوجوان نسل ہی جس نے پاکستان کو ترقی کی طرف لے کر جانا ہے۔ نوجوانوں کوپاکستان کی ترقی میں مثبت سوچ سے حصہ لینا ہو گا۔