نئی دلی:جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے غیر قانونی طور پر نظر بندچیئرمین محمد یاسین ملک کو جنہیں گزشتہ روز این آئی اے کی ایک عدالت نے جھوٹے مقدمے میں عمر قید کی سزاسنائی تھی ،کو سخت سیکورٹی میں بھارت کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل کے ایک الگ سیل میں رکھا گیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی دلی کی ایک عدالت کی طرف سے غیر قانونی طورپر نظربند محمد یاسین ملک کو ایک جھوٹے مقدمے میں عمر قید کی سزا سنائے جانے کے ایک دن بعد تہاڑ جیل کے حکام نے کہاہے کہ انہیں سخت سیکورٹی میں جیل کے ایک الگ سیل میں رکھا گیا ہے۔جیل کے ایک سینئر اہلکار نے دعویٰ کیاہے کہ سیکورٹی وجوہات کی بنا پریاسین ملک کو جیل میں کوئی ذمہ داری نہیں سوپنی گئی ہے اور سخت سکیورٹی میں جیل نمبر سات کے ایک الگ سیل میں رکھا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ یاسین ملک کی سیکورٹی کی باقاعدگی سے نگرانی کی جائے گی اور وقتاً فوقتا ًاس کا جائزہ لیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کی مالی معاونت کے جھوٹے مقدمے میں سزا کی وجہ سے انہیں پیرول پر رہانہیں کیاجاسکتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ عمر قید کی سزا سنائے جانے سے قبل بھی، یاسین ملک کو الگ سیل میں رکھا گیا تھا اور وہ جیل نمبر سات میں ہی قید تھے ۔بھارتی سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق عمر قیدکی سزا کا مطلب آخری سانس تک قید ہے۔