اسلام آباد: قومی اسمبلی نے الیکٹرانک ، اوورسیز پاکستانیوں کی ووٹنگ کی ترامیم کے خاتمے کا بل منظور کر لیا جبکہ نیب قانون میں ترامیم کا بل بھی پیش کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیراعظم نذیر تارڑ نے انتخابات ایکٹ 2017میں مزید ترامیم کرنے کا انتخابات ترمیمی بل 2022 ایوان میں پیش کیا، بل کے ذریعے ای وی ایم اور اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ سے متعلق سابق حکومت کی ترامیم ختم کردی گئیں۔
ایوان میں اظہارخیال کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے بھی الیکٹرونک ووٹنگ مشین پر تحفظات کا اظہار کیا تھا، ای وی ایم سے ملک بھر میں ایک ہی روز الیکشن کرانا ممکن نہیں، قانون میں بہتری کی گنجائش رہتی ہے۔
دوسری جانب جی ڈی اے کے رکن غوث بخش مہر نے مشورہ دیا۔ای وی ایم دنیا میں ہر جگہ ہیں ،ہمیں ٹرائی کرنا چاہیے۔پورے ملک میں نہیں تو کچھ جگہوں پر ای وی ایم استعمال کرنا چاہیے ۔
مزید برآں قومی اسمبلی میں نیب میں ترامیم کا بل بھی پیش کردیا گیا، نیب بل وزیرقانون اعظم نذیرتارڑ نےپیش کیا، انہوں نے کہا کہ سابق حکومت آرڈیننس کے ذریعے معاملات چلاتی رہی ، ایک آرڈیننس چیئرمین نیب کے حوالے سے جاری کیا گیا اور توسیع دی گئی ، سیاستدانوں کو ان کی آواز تبدیل کرنے کے لئے اس نیب کے قانون کو استعمال کیا گیا ،،اس کے بعد کچھ اور ترامیم کی گئی جس کے ذریعے سول سرونٹس کو بھی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ،،بغیر کسی ثبوت کے سول سرونٹس کو جیل میں ڈالا گیا ۔
جماعت اسلامی کے مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہاکہ ہم نے پچھلی حکومت میں بھی اس بل کی مخالفت کی تھی، اس بل میں الیکشن کمیشن کے اختیارات کا ذکر نہیں ۔