اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کت رہنما علی ظفر نے راجہ ریاض کے دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے جہانگیر ترین سے متعلق کوئی بھی رپورٹ وزیراعظم کو جمع نہیں کروائی ہے۔
جہانگیر ترین کے حوالے سے بیرسٹر علی ظفر سے منسوب رپورٹ کے معاملے پر رد عمل دیتے ہوئے بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ میری رپورٹ کی کوئی قانونی حیثیت نہیں اور جمع کرائی گئی سفارشات تحریک انصاف کو اندرونی طور پر جمع ہوں گی۔
بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ میری رپورٹ کا زیر التوا شوگر تحقیقات اور تفتیش سے کوئی تعلق نہیں۔ مجھے صرف جہانگیر ترین کی شکایات اور تحفظات پر تحقیقات کا کہا گیا تھا۔ رپورٹ مکمل ہوتے ہی اپنی سفارشات وزیراعظم کو جمع کراؤں گا۔ وزیراعظم عمران خان کی حکومت میں بدعنوانوں کیلئے کوئی گنجائش نہیں ہے۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی رہنما راجہ ریاض نے دعویٰ کیا تھا کہ علی ظفر نے چینی اسکینڈل میں جہانگیر ترین کو کلین چٹ دے دی اور علی ظفر نے کہا جہانگیر ترین کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا۔
راجہ ریاض نے کہا تھا کہ گزشتہ روز مشیر احتساب شہزاد اکبر،علی ظفر اور جہانگیر ترین کی ملاقات ہوئی۔ علی ظفر نے 8 گھنٹے جہانگیر ترین کے وکلا کو سنا۔
انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ جہانگیر ترین، علی ظفر اور شہزاد اکبر کی ملاقات وزیراعظم کی ہدایت پر ہوئی تھی۔ علی ظفر نے کہا یہ بات وزیراعظم عمران خان کو بھی بتائیں گے، جہانگیر ترین گروپ قائم رہے گا اور ہم سب آپس میں دوست ہیں۔