کوئٹہ: بلوچستان حکومت نے ماحول کیلئے خطرناک جہاز کا گڈانی شپ بریکنگ یارڈ پر لنگر انداز ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے معاملے کی انکوائری کا حکم دیدیا ہے جبکہ ادارہ ماحولیات نے شپ بریکنگ یارڈ کے جہاز کی موجودگی والے حصے کو سیل کردیا ہے۔
بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی کا کہنا ہے کہ گڈانی میں ٹوٹنے کیلئے پہنچنے والے جہاز کی انکوائری کیلئے کمیٹی قائم کی گئی ہے جس کی سربراہی ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل لسبیلہ کی سربراہی کریں گے اور یہ کمیٹی اس بات کا جائزہ لے گی کہ خطرناک کیمیکل والے جہاز کو لنگر انداز ہونے کی اجازت کس نے دی۔
لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ اس کیساتھ ہی یہ انکوائری بھی کی جائے گی کہ پاکستان حدود میں جہاز کیسے داخل ہوا؟شپ بریکنگ یارڈ میں جہاز لنگرانداز ہونے کا صوبائی حکومت اورمقامی انتظامیہ کوعلم نہیں تھا جبکہ اس جہاز میں کیمیکل مرکری پایا گیا ہے جس کا علم ہونے پر ادارہ ماحولیات کی جانب سے جہاز کے توڑے جانے کا کام روک دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ انٹرپول کے خبردار کئے جانے کے باوجود 1,500 ٹن انتہائی خطرناک مرکری ملے تیل سے بھرا بحری جہاز ایف ایس اوراڈینٹ گڈانی شپ یارڈ پہنچا تھا جسے بنگلہ دیش او ربھارت نے اجازت نہیں دی تھی جبکہ ممبئی میں اس جہاز کا نام تبدیل کرکے چیریش کردیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ جہاز 21 اپریل کو ممبئی سے کراچی پہنچا تھا اور پھر جہاز مالکان نے متعلقہ حکام کی مبینہ ملی بھگت سے جہاز 30 اپریل کو گڈانی پہنچا دیا اور اس سب معاملے کی انکوائری کیلئے ہی حکومت بلوچستان کی جانب سے کمیٹی قائم کی گئی ہے جو جلد ہی اپنی رپورٹ مرتب کرے گی۔