دوحہ: افغان طالبان نے کہا ہے کہ خطے میں ہمسایہ ممالک امریکہ کو اڈے فراہم نہیں کریں گے اگر خدانخواستہ ایک مرتبہ پھر ایسا کوئی قدم اٹھایا گیا تو یہ عظیم تاریخی غلطی ہو گی جو تاریخ میں لکھی جائے گی۔
دوحہ، قطر کے دفتر سے جاری کردہ بیان میں افغان طالبان نے کہا ہے کہ ایسی کسی غلطی پر طالبان خاموش نہیں رہیں گے۔ افغان طالبان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ذرائع ابلاغ کے ذریعے ایسی خبریں سامنے آئی ہیں کہ امریکہ افغانستان سے انخلا کے بعد ہمارے ہمسائے میں اس مقصد کے لیے رہنا چاہتا ہے کہ وہ ہمارے ملک میں آپریشنز کرسکے۔
افغان طالبان نے اپنے بیان میں واضح کیا ہے کہ ہم نے بار بار اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ ہماری سرزمین کسی دوسرے کی سلامتی کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔
طالبان ںے کہا ہے کہ ہم بھی چاہتے ہیں کہ کوئی دوسرا بھی اپنی سرزمین اور فضائی حدود ہمارے ملک کے خلاف استعمال نہ کرے۔ پاکستان کے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے چند روز کے دوران متعدد مرتبہ واضح انداز میں کہا ہے کہ پاکستان امریکہ کو فوجی بیسز فراہم نہیں کرے گا۔
پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ بھی دو ٹوک انداز میں چند روز قبل واضح کرچکے ہیں کہ تمام قیاس آرائیاں بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ ہیں۔
امریکہ نے 11 ستمبر تک افغانستان سے اپنے فوجی انخلا کا اعلان کر رکھا ہے جس کے بعد سے عالمی ذرائع ابلاغ میں یہ قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ وہ کسی دوسرے ملک میں اپنے فوجی اڈے قائم کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے تاکہ بوقت ضرورت افغانستان میں آپریشنز کرسکے۔