اسلام آباد: نادرا نے ملک میں رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو نئے سمارٹ کارڈز جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں اس وقت تقریباً چودہ لاکھ افغان مہاجرین رجسٹرڈ ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نادرا کی جانب سے یہ اقدام گزشتہ روز سے شروع کر دیا گیا ہے، کوشش کی جا رہی ہے کہ اس عمل کو رواں سال کے اختتام تک مکمل کر لیا جائے، افغان مہاجرین کو جاری ہونے والے یہ نئے بائیومیٹرک شناختی کارڈز کی معیاد 2023ء تک ہوگی۔
خیال رہے کہ نادرا کی جانب سے افغان مہاجرین کو جو سمارٹ کارڈ جاری کئے جاتے ہیں وہ پاکستان میں ان کی شناخت کا ثبوت ہوتے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ نئے سمارٹ کارڈز کو پہلے سے زیادہ سیکیورٹی فیچرز کے ساتھ لایا جا رہا ہے۔
حکومت کی جانب سے یہ فیصلہ اقوام متحدہ کی ہدایات کی روشنی میں اٹھایا گیا ہے۔ ان بائیومیٹرک سمارٹ کارڈز کے ذریعے پاکستان میں اس وقت مقیم تقریباً چودہ لاکھ افغان مہاجرین کی تصدیق کا عمل مکمل ہوگا۔
افغان مہاجرین کو نادرا کی جانب سے بذریعہ موبائل میسج بتایا جائے گا کہ وہ کس تاریخ اور کس سینٹر سے اپنا سمارٹ کارڈ حاصل کر سکتے ہیں۔
اقوام متحدہ کی جانب سے پاکستان کی جانب سے اٹھائے گئے اس اقدام کی تعریف کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس سے ملک میں موجود افغان مہاجرین کا مزید تحفظ ممکن ہو سکے گا۔
یہ بات بھی ذہن میں رہے کہ پاکستان میں ان دنوں عالمی وبا کورونا وائرس سے بچاؤ کے حفاظتی ٹیکے لگانے کا عمل جاری ہے۔ پاکستانی شہریوں کو تو اس کی سہولت ہے لیکن ملک میں لاکھوں کی تعداد میں رہنے والے افغان مہاجرین اور بنگالی افراد اپنی ویکسی نیشن کروانے سے محروم ہیں۔
مختلف سماجی تنظیموں کی جانب سے حکومت سے درخواست کی جا رہی ہے کہ وہ ان تمام افراد کی ویکسی نیشن کا کوئی طریقہ وضع کرے۔
ادھر طبی ماہرین نے بھی خبردار کیا ہے کہ اگر ملک میں رہنے والے مہاجرین کی ویکسی نیشن کا عمل جلدی مکمل نہ کیا گیا تو حکومت کیلئے اس عالمی وبا کو شکست دینا مشکل ہو جائے گا۔