ایکواڈور: سائنسدانوں نے ایسا نایاب میڈک دریافت کر لیا جو شیشے کی طرح انتہائی شفاف ہے اور اس کا دل آپ دھڑکتا بھی دیکھ سکتے ہیں۔ مینڈک ایمیزون علاقے میں ایکواڈور کے پاس دریافت ہوا ہے ، اسے شیشہ مینڈک کا نام دیا گیا ہے۔ ماہرین نے فوری طور پر اس کا ڈی این اے تجزیہ بھی کرلیا ہے تاکہ اس کے انوکھے ہونے کی اہم وجوہ معلوم کی جاسکیں۔
اس کے بدن پر گہرے سبز رنگ کے دھبے ہیں اور یہ اب تک دریافت ہونے والے دیگر مینڈکوں سے مختلف بھی ہے، جس علاقے میں اس کا مسکن ہے وہ تیل کی پیداوار سے متاثر ہے اور اس کی بقا کو سنگین خطرات لاحق ہیں، ایکواڈور کی یونیورسٹی سے وابستہ ماہر جوآن گیاسمن نے نے اپنے ساتھیوں کی مدد سے اسے دیکھا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ مادہ پتوں کی نچلی سطح پر انڈے دیتی ہے اور نر ان کی نگرانی کرتا ہے جب کہ یہ اب تک ملنے والا خوبصورت ترین مینڈک بھی ہے۔ایک این جی او بایوڈائیورسٹی گروپ کے ماہر پال ہیملٹن کہتے ہیں کہ تمام مینڈکوں میں دل نمایاں نظر نہیں آتا کیونکہ بعض جانوروں میں یہ سفید ہے اور سرخ خون دکھائی نہیں دیتا۔