واشنگٹن: امریکی سینٹ نے ایران کے متنازع بیلسٹک میزائل پروگرام، خطے میں مداخلت، عدم استحکام، انسانی حقوق کی پامالیوں اور دہشت گردی کی حمایت پر ایران کے خلاف نئی پابندیوں کی منظوری دی ہے۔ ایران کے ساتھ تاریخی جوہری سمجھوتے کے نفاذ کے بعد یہ پہلا اقدام ہو گا جس کا مقصد ایران کو سزا دینا ہے۔
جمعرات کو سینیٹ کی امور خارجہ کمیٹی نے مجوزہ بِل پر رائے دہی کے دوران اس کے حق میں 18 جب کہ مخالفت میں تین ووٹ دیے جس سے ہی چند روز قبل امریکی صدر نے اسرائیل اور عرب ملکوں کے ساتھ یکساں مقصد کے حصول کا عہد کیا تاکہ خطے میں ایران کے اثر و رسوخ کا تدارک کیا جا سکے۔
واضح رہے کہ 14 اپریل کو امریکی سینٹ میں ایک نیا بل پیش کیا گیا تھا جس میں ایرانی پاسداران انقلاب کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کی بناء پر اس کے ساتھ تعاون کرنے والے تمام افراد اور اداروں پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
کمیٹی کے سربراہ ٹینیسی سے تعلق رکھنے والے ری پبلیکن پارٹی کے سینیٹر باب کورکر نے کہا کہ کمیٹی نے اکثریتی رائے سے بِل کی منظوری دی اور میں سمجھتا ہوں کہ اسے سینیٹ کے ایوان سے بھی اکثریت سے منظوری حاصل ہو جائے گی۔
کورکر نے مزید کہا کہ اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ صدر ٹرمپ کے دورہ سعودی عرب کے بعد یہ کیا ہوا تو اس کا تعلق مشرق وسطیٰ کی حکمت عملی کے رابطے کی ابتدا سے ہے تاکہ خطے میں ایران کی جارحیت کو روکا جا سکے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں